روس (جیوڈیسک) روس کا کہنا ہے کہ مارشل آرٹس کے ماہر اور ہالی وڈ اداکار سٹیون سیگل کو روسی شہریت دے دی گئی ہے۔
روسی صدر ویلادیمیر پوتن نے 90 کی دہائی میں کئی ہالی وڈ فلموں میں کام کرنے والے اداکار کی شہریت کے دستاویز پر دستخط کیے۔
سٹیون سیگل پوتن کے دوست ہیں اور انھوں نے پوتن کو دنیا کے عظیم ترین رہنماؤں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
صدر پوتن کے ترجمان نے کہا کہ بہترین اداکار ہونے اور روس کے بارے میں اچھے خیالات رکھنے کے ناطے سیگل کو شہریت دی گئی ہے۔
سیگل اس وقت شہ سرخیوں میں آئے جب انھوں 2014 میں روس کی جانب کریمیا پر قبضے کو ‘کافی معقول’ قرار دیا۔ سیگل اچھا گٹار بھی بجاتے ہیں اور انھوں نے 2014 میں ایک کنسرٹ بھی کیا۔
اطلاعات کے مطابق 2013 میں صدر پوتن نے سیگل کو کیلیفورنیا اور ایریزونا میں روس کا اعزازی قونصل بنانے کی تجویز دی تھی۔
سیگل اچھا گٹار بھی بجاتے ہیں اور انھوں نے 2014 میں ایک کنسرٹ بھی کیا امریکی جریدے بز فیڈ کے مطابق اس قدم سے سیگل روس اور وائٹ ہاؤس کے درمیان ایک پل کا کام کر سکتے تھے۔ تاہم امریکہ نے انکار کر دیا۔
سیگل کی دادی روس کے دور دراز مشرقی علاقے ولاڈیووسٹک سے تھیں۔ سیگل نے حالیہ سالوں میں روس کے کئی دورے کیے۔
انھوں نے ایک دورے میں کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وہ سال کے کئی ماہ روس میں گزاریں۔ سیگل کے علاوہ فرانسیسی اداکار جیرارڈ ڈیپرڈیو، امریکی مارشل آرٹس فائٹر جیف مینسن، امریکی باکسر روئے جونز اور امریکی سنو بورڈر وک وائلڈ کو بھی روسی شہریت دی گئی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں سیگل نے بلگریڈ میں مارشل آرٹس سکول قائم کیا جس کے بعد ان کو سربیا کی شہریت دی گئی۔