کراچی : انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ عرب ملک میں خود کش حملہ اسلام کے قلب کے حملہ ہے ، مغربی سامراج اور یزیدی پیروکار اسلام کی ابتداء سے حجاز مقدس کے خلاف سازش کر رہے ہیں جس کا مقصد یہ ہے کہ اسلام کے مرکزی عقیدت و مرکز ایمان کی مرکزیت کو ختم کیا جا سکے۔
رمضان المبارک کی آخری رات میں حرمین میں خود کش دھماکہ کسی بڑی سازش کا پیش خیمہ ہے، اگر ایک رات میں چار دھماکے ہو سکتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ سازش عناصر کے پاس حجاز کی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، پاکستان اور ترکی کی حکومت کو چاہیے کہ اولین ترجیح دیتے ہوئے اپنی فوج کے خصوصی دستے حرمین کے تحفظ کے لئے بھیجیں۔
کراچی پریس کلب پر صحافیوں سے ملاقات میں حجاز مقدس کے خلاف سازش اور مدینے شریف و شہر قطیف میں خود کش دھماکوں کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ حجاز مقدس کی سرزمین پر خودکش حملوں کی شدید ترین ممکنہ الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، رمضان المبارک اور حرمین کے تقدس کو پامال کرنے کی غیر انسانی و شیطانی حرکت کی گئی ہے۔
اس سازش کے آخری نقطے تک تفتیش کی جائے اور ملوث عناصر کو دشمنان اسلام کے لئے عبرت کا شاہکار بنادیا جائے، امت مسلمہ کے قلب عقیدت کو مضطر کردیا گیا ہے، اس موقع پر کراچی پریس کلب پر صحافیوں سے ملاقات میں انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم سیف الاسلام نے کہا کہ پاک فوج اور ترک فوجی کے خصوصی دستے حرمین مقدس کے تحفظ کے لئے بھیجیں جائیں، سعودی فورسز اور انتظامیہ حرمین کے تحفظ میں ناکام ہوچکے ہیں۔
سعودی حکمران عیش عشرت میں مصروف ہیں اپنے ناکامی قبول کریں،سعودی حکمرانوں نے جس طرح افغانستان، مصر، یمن ، تیونیزیا میں دہشت گرد وں کو پناہ گاہیں دی ہوئی ہیں تو کوئی شک نہیں حجاز کی سرزمین پر بھی ان ہی دہشت گردوں کی پناہ گاہیں موجود ہوں جنہوں نے موقع پا کر مدینے شریف اور قطیف شہر میں خودکش حملے کئے ہوں۔
کراچی پریس کلب پر صحافیوں سے ملاقات میں انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اور متحدہ طلبہ محاذ کے نائب صدر بابر مصطفائی نے کہا کہ یزید اور اس کے پیروکار عالم اسلام کے مرکزعقیدت کے خلاف سازش کر رہے ہیں، امت مسلمہ متحد ہے۔
اسلامی ممالک کے سربراہی اجلاس میں حرمین کے تحفظ کا منصوبہ نئے سرے سے پیش کیا جائے، اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کی کابینہ کے دیگر افراد نے بھی اظہار خیال کیا۔