بدین (عمران عباس) گھر کی گلی کے تنازع پر ہونے والے تصادم میں زخمی ہونے کے بعد تین ماہ کا بچہ پیٹ کے اندر فوت ہونے کی ایف آئی آر درج نا ہونے پر بدین کے نواحی گاؤں عبدالغفور نظامانی کے مکین رجب علی سومروکی بیوی زینب نے اپنے شوہر اور رشیداروں کے ہمراء بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 15 دن قبل اپنے والد کی خیر خیریت پوچھنے کے لیئے گھر سے نکلی تو گلی کے تنازع پر ہونے والے تصادم میں زخمی ہوگئی۔
جس کے بعد تھانے پر گئی جہاں پر این سی درج کرکے ایک لیٹر دیکر ماتلی ہسپتال روانہ کیا گیا جہاں سے پھر حیدرآباد منتقل کیا گیا جہاں پر پیٹ میں موجود مردہ بچے کو ڈی این سی کے ذریعے نکالا گیا، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی ہسپتال والوں نے کوئی لیٹر نہیں دیا جس کے باعث میری ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین اسماعیل سومرو، عبدالعزیر سومرو، ابراھیم اور محمد بخش بااثر ہونے کی وجہ سے اپنے لوگوں کو خود زخمی کرکے میرے رشتیداروں اللہ ڈنو سومرو، محمد عارب سومرو، غلام حسین سومرو اور میرے شوہر رجب سومرو پر جھوٹے مقدمے درج کروا رہے ہیں۔
ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر ہم نے اس مقدمے کو آگے بڑھایا تو ہمیں جان سے ماردینگے، انہوں نے ڈی آئی جی حیدرآباد، ایس ایس پی بدین، ڈاریکٹرہیومن رائٹس اور سیشن جج کو اپیل کی کہ اس کے پیٹ میں فوت ہونے والے بچی کی ایف آئی آر درج کرکے ہمارے اوپر دائر کیئے گئے جھوٹے مقدموں کی تحقیقات کرائی جائے۔