بدین (عمران عباس) میونسپل کمیٹی بدین میں گھر بیٹھ کر تنخواہیں وصول کرنے والے بااثر ملازمین کو ڈیوٹیوں پہ طلب کرنے کے جرم میں چیف میونسپل افسر کا تبادلہ کر دیا گیا صورتحال کے نتیجے میں شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
میونسپل کمیٹی بدین میں سیاسی بنیادوں پہ خاکروب اور دیگر صفائی کے دیگر شعبوں میں بھرتی کئے جانے والے بااثر افراد کو ڈیوٹیوں پہ طلب کرنا جرم بن گیا جس کی پاداش میں چیف میونسپل آفیسر پیر واحد بخش کا تبادلہ کرا دیا گیا ہے اس سلسلے میں پیر واحد بخش نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے بدین کے کچے علاقوں اور رہائشی آبادیوں کا دورہ کیا جہاں گندگی کے ڈھیر لگے تھے اور انہیں اٹھانے والا کوئی نہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ بااثر افراد نے سرکاری پلاٹوں پہ بھی قبضہ کیا ہوا ہے جس میونسپل کمیٹی کی حدود میں آتی ہیں چھان بین پہ یہ بھی پتہ چلا کہ ایسے ملازمین کی بڑی تعداد ہے جو گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں اور اپنا کام کرنے کو تیار نہیں ہے جس پر انہوں نے ان ملازمین کو فوری طور پہ کام پہ حاضر ہونے اور اپنا کام کرنے کی ہدایات کیں جو بااثر افراد کو پسند نہ آئی اور اسکی پاداش مین انکا جبری تبادلہ کرا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ میونسپل کمیٹی بدین میں تقریبا دو سو پچاس سے زائد صفائی کو عملہ تعینات ہے مگر عملی طور پہ چند افراد ہی صفائی کا کام کرتے کھائی دیتے ہیں، بدین شہر میں گزشتہ دس سالوں کے دوران میونسپل کمیٹی سے جڑا نظام تباہ ہوکر رہ گیا تھا لیکن بدین میں نئے تعینات ہونے والے سی ایم او نے اس نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش بھی کی اور تین ماہ کی محنت کے بعد بدین میں سالوں سے بند پڑی اسٹریٹ لائٹ کو بحال کیا۔
دس سالوں سے ڈرینیج کا رکا ہوا کام مکمل کیا اور جب قبضہ خوروں کے گریبان پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آیا تو ان کا تبادلہ کردیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ تبادلہ اور مقرریاں تو سرکاری نوکریوں کا حصہ ہیں لیکن اگر کوئی صحیح کام کرے اور پھراسے ایسے سزا دی جائے تو وہ صحیح نہیں ہے۔
بدین کی سیاسی و سماجی اور سول سوسائیٹی نے سی ایم او پیر واحد بخش کے تبادلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان کی فوری طور پر واپس بدین میں مقرری کا مطالبہ بھی کیا ہے۔