اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم امن چاہتی ہے۔ پاکستان کے دشمن امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دنیا میں کہیں بھی اخبارات کے ذریعے مذاکرات نہیں کئے جاتے۔ آپریشن کی طرف بڑا سوچ سمجھ کر جانا ہو گا۔
اگر یہ آخری حربہ ہے تو ساری قوم پیچھے کھڑی ہو گی۔ آپریشن سے پہلے دیانتداری سے کوشش کی جائے کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھایا جائے گا لیکن اس کے بعد کم از کم 4 ڈرون حملے ہو چکے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پیسہ اکھٹا کرنے کیلئے قیمتیں بڑھانا آسان ہے۔ پٹرول کی قیمتیں بڑھانے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے۔ سارا ملبہ عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ پاکستان میں پیسہ اکھٹا کرنے کیلئے مہنگائی کی جاتی ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت گیس کی قیمت میں اضافے کی سخت مخالف ہیں۔ گیس کی قیمت بڑھا دیں گے تو انڈسٹری کیسے چلائیں گے۔
گیس کی قیمتیں بڑھانے سے خیبر پختونخوا میں بے روزگاری میں اضافہ ہو گا۔ میں اور میری پارٹی اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمیں امیر افراد پر ٹیکس لگانا ہوگا۔ چیئرمین نیب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے نام پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی اور نہ ہی ہمیں ابھی تک پوچھا گیا کہ چیئرمین نیب کون ہو گا۔