ہانگ کانگ (جیوڈیسک) چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے بدستور جاری ہیں، جبکہ ہڑتال کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔
چین کے خصوصی انتظامی علاقے ہانگ کانگ میں گذشتہ سوموار سے جاری ہڑتال کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہوگیا، مظاہرین نے آئندہ بھی ہڑتال جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے کے مطابق ہڑتال نے نظام زندگی کو پوری طرح مفلوج کر دیا، دو سو سے زائد پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں۔
اس صورت حال پر ہانگ کانگ کی انتظامی لیڈر کیری لائم کا کہنا تھا کہ مظاہروں کا تسلسل حقیقت میں چین کی حاکمیت کے لیے چیلنج بنتا جا رہا ہے اور انتہائی خطرناک صورت حال پیدا ہوتی جا رہی ہے۔
بیجنگ کی حمایت یافتہ لیڈر نے ان خیالات کا اظہار ہانگ کانگ کی عوام سے ٹیلی وڑن پر نشر کی جانے والی ایک تقریر کے دوران کیا۔ اسی تقریر میں لائم نے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ چینی حکومت اور ملکی پالیسی کے خلاف ہانگ کانگ میں جاری مظاہرے تھم نہ سکے، گذشتہ ہفتے مظاہرین کی چینی دفتر کی جانب پیش قدمی پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔