ہانگ کانگ (جیوڈیسک) ہانگ کانگ میں ، مشتبہ افراد کو چین کے حوالے کرنے میں سہولت پر مبنی آئینی بل کے خلاف جاری مظاہروں میں آج عام ہڑتال کی وجہ سے ائیر پورٹ پر 200 سے زائد پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
روزنامہ ساوتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کے مطابق مظاہرین نے صبح سے ہی 15 میٹرو ٹرین اسٹیشنوں پر قبضہ کر لیا اور ٹرینوں کے سفر میں تاخیر کا سبب بنے۔
خبر کے مطابق ہانگ کانگ ائیر پورٹ کا عملہ بھی ہڑتال میں شامل ہونے کی وجہ سے کم از کم 209 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں ائیر پورٹ تک پہنچانے والی بسوں اور میٹرو ٹرینوں کے راستوں کو بھی بند کر دیا گیا۔
عام ہڑتال کے فیصلے کے بعد ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ بیان میں ہانگ کانگ کے منتظم اعلٰی کیری لیم نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی سلامتی اور خوشحالی کی سوچ کے پیش نظر کئے جانے والے ان مظاہروں کی وجہ سے شہر نہایت خطرناک صورتحال کی دہلیز پر پہنچ گیا ہے۔
لیم نے کہا ہے کہ میرا مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ موجودہ صورتحال میں میرا یا میرے کسی اہلکار کا مستعفی ہونا حالات کی بہتری کے لئے سود مند ہو گا۔
مزدوروں، طالبعلموں اور دیگر افراد کے حقوق کے احترام پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ 7 ملین آبادی والے اس علاقے کو افراتفری و بد نظمی کے ماحول میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے۔