لوئر مہمند (شکیل مو مند) غیرت کے نام پر ملزم بھائی مجید خان نے شبقدر بھرے بازار میں اپنی بہن پر فائرنگ کرکے خون ناحق کر ڈالا اور ملزم کو پولیس نے آلہ سمیت حراست میںلے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ناظمہ بی بی زوجہ طارق خان ساکن مہمند ایجنسی نے چھ سال قبل پسند کی رچائی تھی۔جس پر گھر والوں اور رشتہ داروں کی کوششوں سے فریقین میں صلح کروائی گئی تھی۔ طارق خان کی طرف سے انکا بتیجی رومی کو سورہ میں دی گئی تھی۔ سورہ رومی کی والدہ غنچہ کی باہمی رضامندی سے کی گئی تھی۔
ناظمہ پسند کی شادی رچانے میں دونوںبہنوں شاہین زوجہ حیا خان اور غنچہ زوجہ تسلیم خان کی ہاتھ شامل تھا۔ ناظمہ بی بی کو بہن شاہینہ زوجہ حیا خان کی طرف سے کال پر دعوت ملی تھی اسی سلسلے میں وہ ان کے گھر چلی گئی تھی۔واپسی پھر تاک میں بیٹھے ملزمان مجید خان ولدرویش خان اور حیا خان ولدپشم خان نے شبقدر بھرے بازار میںفائرنگ کرکے قتل کردیا۔مرحومہ سوگوار میںتین سال کا بیٹا ابوبکر صدیق اور ڈیڑھ سال کی بیٹی مسکان سوگوار میں چھوڑ گئی۔ شوہر اور سسر نے لوئر مہمند کے صحافیوں سے بات چیت کے دوران واضح کیا کہ مرحومہ کے دو بھائی دست علی عرف توربان اور عبداللہ پہلے سے 302 کیسز کے مفرور ملزمان ہیں اور ابھی وہ مانسہرہ میں ایک ٹھیکدار کے پرویزخان کے ہاں کام کر رہے ہیں اور ناظمہ بی بی کی قتل ایک منصوبہ بندی کے تحت کی گی ہے۔
کیونکہ ملزم مجید جم باڑہ سے قتل کروانے کے لئے آیا ۔اس کے علاوہ شاہینہ زوجہ حیا خان اور حیا خان کا بھی اسی قتل میں شامل ہیں۔سوگوار ان نے متعلقہ حکام اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اور حقوق نسواں کے لئے کام کرنے والے اداروںسے مطالبہ کیا ہیں کہ ان تمام افراد کو شامل تفتیش کیا جائیں اور ملزمان کو کھڑی سزائیں دلوائی جائیں تاکہ آئندہ ایسی بے گناہ لوگوں کی ناحق خون بہایا جائیں اور معصوم چھوٹے بچے یتیم ویسیر نہ رہ جائیں۔