تحریر : اعجاز بٹ قارئین کرام کسی بھی ریاست میں معاشی فقدان، سیاسی و سماجی مسائل پر قابو پانے سے لیکر بے روزگاری خاتمے اور قرضے سے نجات کیلئے صرف ایک ہی کلیہ ہے جو سود مند ثابت ہوسکتا ہے اِس کانام عرف عام میں انصاف لکھا جاتا ہے ہر طبقے ہر سطح اور ہر قسم کا انصاف ہونا ازحد ضروری ہے کیونکہ انصاف ہی وہ واحد دوا ہے جس سے تمام مسائل کی امراض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ریاست کے پہلے شخص سے لیکر آخری شخص تک سستا انصاف مہیا کیاجانا ریاستی ذمہ داری ہے اِس کے ساتھ ساتھ کسی بھی ریاست کے چار ستون بہت اہمیت کے حامل ہیں جن کو اسمبلی، عدالت، افواج اور صحافت کے نام سے جانا جاتا ہے۔
جب تک یہ چاروں ستون انصاف کے پیکر نہ بن جائیں ملک میں انصاف کا بول بالا نہیں ہوسکتامثال کے طور پر اسمبلی میں موجود اراکین اسمبلی میں قانون سازی کے وقت انصاف کو مدنظر رکھیں، عدالت میں موجود فاضل جج حضرات اور وکلاء حضرات انصاف کی بالادستی کیلئے اقدامات عمل میں لائیں۔
Panama Leaks
افواج یاقانون کی بالادستی پر مامور ادارے بے گناہ اور گناہ گار میں تفریق کرتے ہوئے انصاف کا ترازو ہاتھ میں رکھیں اور سب سے اہم بات ہماری صحافی برادری جوکہ قلمی جنگ ملک میں جاری کئے ہوئے ہے اپنی تحریر خواہ وہ کالم ہو،خبر ہویا کوئی تنقیدی مواد ہوتحریر انصاف کا دامن چھوڑے بغیر مکمل کریں، اِس بات کا خاص خیال رکھا جائے کہ انصاف کے وقت رشتہ داریاں، چھوٹا بڑا اور تعلقات آڑے نہیں آنے چاہیں حق اور سچ کے بول بالا قائم کرنے کیلئے اپنی تمام کاوشیں بروئے کار لانا ضرروری ہیں۔
عزیز ہم وطنوں! اِن دنوں ہمارے ملک میں پانامہ لیکس کے متعلق گرم خبریں گردش کررہی ہیں اِس میں ہمیںصرف اور صرف عدالت سے آنے والے فیصلوں کا انتظارکرنا چاہیے اور ساتھ ہی اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جانا چاہیے کہ یہ مقدمہ دو جماعتوں کا نہیں بلکہ اِس میں سچ اور جھوٹ کا فیصلہ ہونے جارہا ہے ملک پاکستان کو قرضوں تلے ڈبوئے جانے کی وجہ اگر معلوم ہو جائے اور اگر ثابت ہونے پر اشرافیہ کو سزا مل جائے تو یہ ملک اور قوم کی جیت ہے نہ کہ ہم اِس بات کو لیکر بیٹھے رہیں کہ میرا قائد کون ہے۔
ہم سب کے آبائو اجداد نے اِس ملک کوحاصل کرنے کیلئے قربانیاں دیں اور ہمیں آزاد شہری بنانے کیلئے اپنی تمام دھن دولت، عزت شہرت دائو پر لگادی اور ملک پاکستان حاصل کیا اِس لئے تمام تر ایسی قوتیں جو کہ اندرونی اور بیرونی وار کرتے ہوئے میرے وطن عزیز کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں اِن کا قلع قمع کرنے میں معاونت کرنا ہر پاکستانی شہری کی ذمہ داری ہے عزیز ہم وطنوں ایک غریب کابچہ جھوٹے مقدمہ میں اپنی ضمانت سے عاری ہے اور ایک امیر خاندان کا چشم وچراغ اپنی ذاتی مصروفیات کی بناء پر عدالتوں سے استثنیٰ مانگ لیتاہے میرے نزدیک ہر شہری کو عدالت کااحترام کرنا چاہیے رضاکارانہ طور پر بے گناہی ثابت کرنے کیلئے وسائل بروئے کارلانے چائیں تاکہ فیصلے انصاف کے مطابق ہوسکیں اور ہم ہیںکہ سب کچھ خود سے بگاڑ کر فاضل عدالتوں سے ”اُمید انصاف” لگائے بیٹھے ہیں۔