لاہور (جیوڈیسک) سینیٹر طارق عظیم نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو مبارکباد کا ٹیلی فون صرف وزیراعظم نوازشریف نے ہی نہیں کیا بلکہ ان کو اور بھی ملکوں کے سربراہوں نے جذبہ خیر سگالی کے طورپر فون کیا ہے۔
نریندر مودی نے انتخابی مہم میں جو بھی کہا وہ جوش خطابت ہوسکتا ہے لیکن امید کرتے ہیں کہ ذمے داری سنبھالنے کے بعد وہ اپنا رویہ تبدیل کرلیں گے۔ جماعت اسلامی کے رہنما فرید احمد پراچہ نے کہا کہ ملک اور قوم کا ایک وقار ہوتا ہے جس کی حفاظت لیڈر کرتے ہیں۔
نوازشریف نے مودی کو مبارکباد کا ٹیلی فون کرکے جلد بازی کی ہے۔ ان کو تحمل سے کام لینا چاہیئے تھا۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ طبل جنگ بجادیں لیکن ہمیں سمجھداری سے آگے بڑھنا چاہیئے۔ یہ ممکن ہے کہ نریندر مودی کے رویے میں تبدیلی آئے جس کی توقع نہیں ہے۔