پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) ویٹرنری ہسپتال پیرمحل کی بوسیدہ بلڈنگ ، اس کے رہائشی کوارٹرز کھنڈرات بن گئے، بلڈنگ میں جگہ جگہ دڈریں آچکی ہیں ، ہسپتال کی چاردیواری اور گیٹ تک موجود نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے ملازمین کو شدید پریشانی کاسامنا ہے۔ تفصیل کے مطابق ویٹرنری ہسپتال پیرمحل کی بلڈنگ مکمل طو ر پر بوسید ہ ہو چکی ہے اور اس کے رہائشی کوارٹرز مکمل طور پر تباہ و برباد ہو چکے ہیں۔
بلڈنگ میں جگہ جگہ دڈریں آنے کی وجہ سے یہ عمارتیںکسی بھی وقت کسی بڑے حادثہ کا سبب بن سکتی ہیں۔ہسپتال سمیت ان رہائش گاہ میں پانی، گیس، باتھ روم تک موجود نہیںہے۔گزشتہ بارشوں کے دوران ان چھتوں سے پانی ٹپکنے سے ہسپتال کا تمام ریکادڑ خراب ہوگیا ، سٹور روم میں پانی آنے سے وہاں موجو د اودیات اور دیگر سامان بھی ضائع ہو گیا تھا۔ جانوروں کے لئے تعمیر ہونے والے کمرے بھی گر ے چکے ہیں، ڈاکٹر اور دیگر ملازمین کی رہائش گاہ رہنے کے قابل نہیں ہے لیکن ملازمین اپنے معصوم بچوں کے ساتھ ان ہی عمارتوں میں رہائش پذیر ہیں۔
اوریہ ملازمین ان رہائش گاہوں کا کرایہ ہر ماہ باقاعدگی سے گورنمنٹ کے خزانہ میں جمع کروا رہے ہیں۔ مگر آج کے دور کی ایک بھی سہولت موجود نہیں ہے۔ یہاں رہنے والے ملازمین اور ان کے بچے بد ترین زندگی گزرانے پر مجبور ہیں ۔ ہسپتا ل اوررہائش گاہوں کے صحن میںبڑی بڑی جھاڑیاں، گھاس، کوڑاکرکٹ کے ڈھیر موجو د ہیں، ہسپتال کی چاردیواری اور گیٹ بھی موجود نہیں ہے،ویٹرنری ڈاکٹرفضل رسول نے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا کہ ہسپتال کی عمارت اور رہائش گا ئیں مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔
عمارتوں میں جگہ جگہ دڈریں آچکی ہیں، جو کسی بھی وقت گرسکتیں ہیں،سرکا ری طور پر جو جگہ میری رہا ئش کے لیے ہے وہ رہا ئش کے قابل نہیں ہے۔اس کا فرش ،دیواریں ، چھتیں خستہ حال ہوچکی ہیں۔ ہم نے متعدد بار حکام بالا کو درخواستیں دیں ہیں کہ یہ عمارتیں بوسید ہ ہوچکی ہیں لیکن افسران بالاکی طرف کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ شہر کے عوامی ، فلاحی، سماجی ، سیاسی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے فوری نوٹس لے کر ازسر نو تعمیر کا مطالبہ کر دیا ہے۔