قصور (بیورورپورٹ) ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور میں صحافی پر تشدد ،کمرے میں تین گھنٹے بند رکھا ،سینئر صحافیوں کی مداخلت پر حبس بے جاں میں رکھا گیا صحافی باز یاب تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے رپورٹر محمد وسیم صحافتی ذمہ داریا ں پوری کرنے کیلئے ڈسٹر کٹ ہسپتال قصور کے کاڈیالوجی ورڈ میں گیا تو وہاں پر ڈاکٹر وارڈ میں موجود نہ تھا اور ایک ڈسپنسر تمام مریضوں کو مزکورہ ڈاکٹر کے پرائیوئٹ کلینک پر رجوع کرنے کیلئے کہہ رہا تھا جب صحافی نے یہ سارے مناظر اپنے کیمرے میں بند کر لیے تو چار عدد پرائیوئٹ گارڈ ز نے محمد وسیم اکرم پر بے رحمانہ تشدد کرنا شروع کردیااور گسٹتے ہو ئے ایم ایس کے کمرے میں لے گئے جہاں پر ایم ایس نے اپنے سامنے صحافی پر تشدد کروایا اور کمرے میں بند کر دیا واقع یہ اطلاع ملنے پر پریس کلب قصور کے سینئر صحافیوں نے ڈسٹر کٹ ہسپتال قصور جاکر حبس بے جاں میں رکھے ہو ئے صحافی کو بازیاب کرواکر قصور پو لیس کو اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دے دی ہے اس واقع کے خلاف ضلع بھر کے تمام پریس کلبوں کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے قراردار مذمت پاس کی گئی اور ضلعی انتظامیہ سے اس بہیمانہ واقع کی صاف شفاف انکوائری کرواکر ذمہ داروں کے خلاف سخت ترین کاروائی کروانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور(بیورورپورٹ ) بچوں کے اغواء ہونے کی جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کو محاصرہ کیا جائے گا ضلع بھر میں ابھی تک کوئی ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا تمام افواہیں جھوٹ پر مبنی ہیں ان خیالات کا اظہار ڈی پی اوقصور سید علی ناصررضوی نے گزشتہ روز ایک نجی تعلیمی ادارے میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کچھ شر پسند عناصر بچوں کے اغواء کی جھوٹی افواہیں پھیلا کر معاشرے میں خوف پیدا کررہے ہیں ان شر پسند عناصرکا محاصرہ کیا جائے گا انہوں نے کہا اساتذہ کرام اور والدین بچوں کو اس خوف باہر نکالنے میں کردار ادا کریں اور جھوٹی افواہوں پر کان مت دھریں انہوں نے کہا کہ بچوں کے اغواء کے متعلق گزشتہ 15روز کے دوران 76کالز موصول ہوچکی ہیں جن میں 69فیک تھیں جبکہ 7 کالز گھریلو تنازعہ پر والد یا والدہ کی طرف کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ قصور پولیس آپ کے ساتھ ہے کسی پر شک گزرے تو فوری پولیس کو اطلاع دیں تشد د مت کریں کسی میں جرات نہیں کہ ہمارے کسی بچے کو کوئی ہاتھ بھی لگا ئے قصور پولیس عوام کی خدمت اور جان و مال کی حفاظت کی خاطر اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہادے گی اور انشاء اللہ قصور پولیس آپ کے صرف ایک فون کے پیچھے کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں میں آگاہی کے سلسلہ میں قصور پولیس نے سپیشل مہم کا آغاز کردیا ہے پمفلٹ بھی تقسیم کیے جائیں گے اور بڑے چوکوں میں بینرز بھی آویزاں کیے جارہے ہیں تاکہ شہری بچوں کے اغواء کی جھوٹی افواہوں پر کان مت دھریں اور Anti State elementکا محاصرہ کیا جا سکے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور(بیورورپورٹ )چونیاں کے علاقہ ماجرہ میں مخالفین نے شہری کو فائرنگ کرکے قتل کردیااور اسکی نعش بی ایس لنک میں پھینک کرفرارہوگئے تفصیلات کے مطابق ماجرہ کی رہائشی پروین بی بی نے پولیس کو بتایا کہ ملزم آفتاب مسیح اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ میرے بیٹے عنیق احمد کو گھر سے بلا کر ساتھ لے گیا اوربی ایس لنک پر جا کر میرے بیٹے کے سر میں گولیاں مار کر اسے قتل کردیااور لاش بی ایس لنک میں پھینک کر فرارہوگئے،پولیس نے پروین بی بی کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم آفتاب کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور(بیورورپورٹ )فیروز پور روڈ پر وڈانہ سٹاپ کے قریب دو موٹرسائیکلوں کے تصادم کے نتیجے میں جواں سالہ شخص جاں بحق ہوگیا،سرائے عالم گیر کا رہائشی نوجوان فیصل حضرت نقیب اللہ شاہ کی درگاہ پر حاضری کے بعد موٹرسائیکل پر قصور سے واپس جارہاتھا کہ پچھلی جانب سے آنے والی تیزرفتار موٹرسائیکل نے ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں فیصل موٹرسائیکل سے گر کر شدید زخمی ہوگیا،اسے طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال قصور لے جایا جارہا تھا لیکن زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا،جبکہ دوسری موٹرسائیکل پرسوار شخص موقع سے فرارہوگیا،پولیس مصروف کارروائی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور(بیورورپورٹ )کنگن پور میں پرانی رنجش کی بناپر ملزمان نے فائرنگ کرکے دو افراد کو شدید زخمی کردیا اور فرارہوگئے،تفصیلات کے مطابق ملزمان مبشراور جج وغیرہ کی بابر علی وغیرہ کے ساتھ پرانی دشمنی چلی آرہی تھی جس کی بناپر گزشتہ رو زملزمان مبشر اور جج وغیرہ نے اندھا دھند فائرنگ کرکے بابر علی اور ندیم کو شدید زخمی کردیا اور فرارہوگئے،زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔پولیس مصروف کارروائی ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قصور(بیورورپورٹ )قصورکانام روشن کرنے والا ہاتھی پہلوان آج علاج کیلئے حکومت پنجاب کا منتظر ہے، بیماری کی وجہ سے کام کاج بھی نہیں کرسکتا،نوبت فاقوں تک آپہنچی، خاص قسم کی بیماری نے اس کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے، تفصیلات کے مطابق قصورشہرکانام روشن کرنے والاہاتھی پہلوان جس کا اصل نام اللہ وسایا ہے اس نے ضلع قصورمیں رستم قصور کا اعزاز لینے کے بعد لاہورڈویژن میں کئی بار مقابلوں میں حصہ لے کر ہرایا اور شعبہ پہلوانی میں قصورکانام روشن کرنے کے ساتھ ساتھ آرمی گولڈمیڈل بھی حاصل کیا سینکڑوں کی تعداد میں انعامات حاصل کیے ،کچھ عرصہ قبل اسکے جسم میں انفیکشن پیداہوگئی جس سے اس کی جلد بہت متاثرہوئی تو اس کو سروس ہسپتال لاہور جنرل ہسپتال اور دیگرسرکاری ہسپتالوں میں داخل کروایاگیا مگراس کی جلد ٹھیک نہ ہوسکی جس پر ڈاکٹروں نے مشورہ دیاکہ پرائیویٹ طورپر اس کاعلاج کروایاجائے مگرغربت کی وجہ سے اہل خانہ فاقوں پر مجبور ہیں۔ایسے حالات میں علاج کروانا اس کے بس میں نہیں ،اللہ وسایا عرف ہاتھی پہلوان نے بتایاکہ میں نے اللہ کے فضل وکرم سے قصورکانام روشن کیاکئی بار مجھے ادوایات اورعلاج کے نام پر فنڈ دینے کا اعلان کیامگر سپورٹس کے کاغذوں تک رہااورمجھے15سالوں سے آج تک ایک کھوٹی پائی بھی نہیں ملی میری وزیراعلیٰ پنجاب اور ڈی سی او قصور عمارہ خاں سے اپیل ہے کہ سرکاری طورپر میراعلاج کروایاجائے۔