کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی مفاداتی سیاست کی اس سے بڑی مثال اور کیا ہو سکتی ہے کہ ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلانے اور ڈوبتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کی کوئی پالیسی طے کرنے کے بجائے یہ منتخب فورموں پر اپنی تنخواہوں میں مزید اضافے کیلئے زور لگا رہے ہیں۔
یہی وہ سوچ ہے جو عوام کا جمہوریت پر اعتماد اٹھانے کا باعث بنتی ہے۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو مجموعی قرضہ 48ارب دس کروڑ ڈالر تھااس طرح موجودہ حکومت نے اپنے اقتدار کے تین سال میں ملک کو مزید پانچ ارب ڈالر کا مقروض کیا ہے۔ اس سے ایک تو حکومت کے کشکول توڑنے کے دعوے کی نفی ہوئی ہے اور دوسری جانب یہ حقیقت بھی کھل کر عوام کے سامنے آ گئی ہے کہ حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
اس کیلئے استحصالی نظام سے نجات پانی ہوگی کیونکہ اس نظام سے وابستہ تمام سیاسی جماعتوں اور قیادتوں میں ملک کے وسائل لوٹنے‘ اپنے مفادات کیلئے ایکا کرنے اور عوام کو نظرانداز کئے رکھنے کی سوچ یکساں ہے اسلئے ان سب کو مسترد کرکے نئی اور حقیقی معنوں میں غریب عوام سے وابستہ قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا۔