یمن (جیوڈیسک) یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے اغواء، حراستی مرکزمیں ان پر تشدد اور غیرانسانی سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق حوث باغیوں نے حجۃ گورنری سے گذشتہ تین ماہ کے دوران 377 شہریوں کو اغواء کیا۔ ان میں سے دو کو دوران حراست تشدد کر کے قتل کر دیا گیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کےمطابق یمن میں لاپتا افراد کےاہل خانہ پر مشتمل رابطہ گروپ کی طرف سے جاری بیان میںکہا گیا ہےکہ حوثی شدت پسندوںنے یحییٰ النمشہ اور زید النمشہ نامی شہریوں کو دو ماہ قبل حراست میں لیا۔ انہیں گذشتہ ہفتے عمران گورنری میں قائم ایک عقوبت خانے میں تشدد کرکےقتل کردیا گیا۔
مغوی شہریوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ مقتول یحییٰ النمشہ کےجسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے دوران حراست بدترین تشدد کانشانہ بنایا گیا۔ اس کے جسم میں کیلیں گاڑی گئیں اور بجلی کے کرنٹ لگائے گئے۔تشدد کے باعث مقتول کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی۔
حوثیوں کے ہاتھوں اغواء ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ نے عالمی سلامتی کونسل سے اپنے پیاروں کی زندگیاں بچانے کے لیے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ لا افراد کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کو قیدیوں کے خلاف جرائم سےروکا نہ گیا تو مزید بے گناہ شہریوں کی اموات ہوسکتی ہیں۔
رابطہ گروپ نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنےوالے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کی قید میں موجود شہریوںکی رہائی اور بازیابی کے لیے یمن اور عالمی عدالتوں سے رجوع کریں تاکہ حوثیوںکی حراست میں قیدیوں کو اذیتوں سے نجات دلائی جاسکے۔