یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کی حوثی ملیشیا نے ایک اہم سعودی اڈے پر ڈرون سے حملے کا دعویٰ کیا ہے۔ سعودی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے فضا میں ایک میزائل تباہ کیا۔
یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا اگر ایک طرف مارب علاقے پر قبضے کی کوشش میں ہے تو دوسری جانب وہ سعودی عرب کے مختلف مقامات پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کے اہم فوجی مرکز شاہ خالد فضائی بیس پر بارود سے لدے ڈرون حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ ڈرون حملے ہفتے کو داغے گئے۔ حملے کی خبر ملیشیا کے ترجمان نے ٹویٹر پر جاری کی۔
شاہ خالد ایئر بیس سعودی عرب کے جنوب مغربی شہر خمیس مشیط میں واقع ہے۔
ان حملوں کے حوالے سے سعودی وزارتِ دفاع یا عسکری اتحاد کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ البتہ عسکری اتحاد نے اس کی تصدیق ضرور کی ہے کہ حوثی ملیشیا کے داغے ہوئے ایک بیلسٹک میزائل کو فضا میں کامیابی تباہ کر دیا گیا۔
جمعہ سولہ اپریل کو ایک بیلسٹک میزائل جنوبی سعودی شہر جازان کی جانب داغا گیا تھا۔
جمعے کی رات جاری ایک بیان میں سعودی اتحاد نے واضح کیا کہ عام شہریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے ہر ممکن عسکری اور دفاعی اقدامات کیے جائیں گے کیونکہ عالمی قانون کے تحت شہریوں کا مناسب تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ یمن میں رواں برس مارچ کے مہینے میں کم از کم چالیس لوگ مارے گئے۔ یہ اموات جنگ زدہ وسطی علاقے مارب میں ہوئیں جہاں حوثی ملیشیا اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ منصور ہادی کی حکومت کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ گزشتہ ہفتے اس علاقے سے کم از کم ستر جنگجووں اور فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات تھیں۔