صنعاء (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا کی طرف سے ملک میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ سات ماہ کے دوران حوثی ملیشیا نے اپنے مخالفین کی 37 کمپنیوں کا سرمایہ غصب کرنے کی کوشش جس کے نتیجے یہ کمپنیاں تقریبا پچاس ارب یمنی ریال سے محروم ہوگئی ہیں،
صنعاء میں وزارت صنعت وتجارت کے ذرائع کے مطابق حوثی باغیوں نے ملک کی درجنوں کمپنیوں اور کاروباری فرموں پرقبضہ کررکھا ہے۔ مخالفین کے تجارتی اداروں اور کمپنیوں کو خصوصی طورپر نشانہ بنایا جاتا اور ان کی املاک لوٹی جا رہی ہیں۔ چھ ماہ میں حوثی ملیشیا مخالفین کی 37 کمپنیوں کا تقریبا 50 ارب یمنی ریال غصب کرچکی ہے۔ قبضے میں لینے کے بعد ان کےسرمائے کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ مقامی اخباری ذرائع کے مطابق حوثیوں کی جانب سے غصب کی گئی کمپنیاں سالانہ تقریبا 30 ارب ریال کا منافع کما رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثیوں کی طرف سے ان کمپنیوں کوخصوصی طور غاصبانہ کارروائیوں اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا جن کے مالکان ان کے سیاسی حریف یا بیرون ملک مقیم ہیں۔ چاہے وہ ان کمپنیوں کے مکمل مالک ہیں یا ان کے ساتھ ان کے شیئرز ہیں۔ حوثی انہیں قبضے میں لے کراپنے مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ حوثی ملیشیا نے دسمبر2017ء کے آخر میں یمن کے مرکزی بنک پرقبضہ کرنے کے بعد اس میں موجود یمنی وزراء، کاروباری شخصیات اور دیگر 1223 اہم شخصیات کے اثاثے قبضے میں لے لیے تھے۔ حوثیوں نے مخالفین کو خائن قرار دے کران کے اثاثے قبضے میں لے لیے تھے۔
ایک رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے بغاوت کے بعد ملک کے 83 فی صد تجارتی اور کاروباری اداروں کو نقصان پہنچایا۔ بعض کمپنیوں کے مکمل سرمائے پرقبضہ کرلیا گیا۔