اقوام متحدہ (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں پر یمن میں انسانی امداد اور بحالی کی کارروائیوں کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے پرسعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا ، جبکہ حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں امدادی کاموں میں درپیش مشکلات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حوثی باغی امدادی کارروائیوں میں مداخلت کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری طرف حوثیوں پر عالمی برادری کی طرف سے یمن کے جنگ زدہ عوام کے لیے بھیجی گئی امداد کی لوٹ مار کا بھی الزام سامنے آیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھیس نے کل منگل کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں یمن میں حالیہ پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔ انہوں کہا کہ ہم صنعا سے مریضوں کی منتقلی میں سعودی عرب کی طرف سے فراہم کردہ تعاون پر الریاض کےاقدامات کو سراہتےہیں۔
اقوام متحدہ کے مندوب نے یاد دلایا کہ خواتین اور بچے یمن میں تعصب اور انتقامی کارروائیوں کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن میں تنازع کے سیاسی حل میں رکاوٹیں خانہ جنگی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے یمن کے تمام متحارب فریقین سے غیر مشروط طور پر جنگ بندی پرعمل درآمد پر زور دیا۔
مارٹن گریفتیھس نے یمنی گروپوںسے الحدید میں ‘ڈی انسیلیشن’ معاہدے کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہم جلد از جلد قیدیوں کو رہا کرنے کے عمل کے منتظر ہیں۔ یمن کے حوثی باغیوں اور آئینی حکومت کےدرمیان دسمبر 2018ء میں قیدیوںکے تبادلے کے ایک معاہدے پر دستخط ہوئے مگر اس پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے۔
گریفتیھس نے بحر احمر میں تیل برادر ٹینکر کے خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا اور کہا کہ حوثیوں کی وجہ سے اس ٹینکر کو خالی نہیں کرایا جاسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوثی ملیشیا بحالی کے کاموں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔