حوثی باغی یمن میں ڈرونز کا استعمال بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں : عرب اتحاد

Drones

Drones

الریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے مختلف علاقوں میں حوثی شیعہ باغیوں کی ڈرون کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والی تنصیبات کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

انھوں نے اتوار کو سعودی دارالحکومت الریاض میں اپنی ہفتہ وار نیوزکانفرنس میں کہا ہے کہ حوثیوں نے ایران سے ڈرون حاصل کیے ہیں اور سیٹلائٹ کی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ یمنی دارالحکومت صنعاء میں مختلف مقامات پر ایرانی ساختہ بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے ڈرون ’’ابابیل ٹی‘ ‘موجود ہیں۔

انھوں نے کہا: ’’گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے حوثی باغی سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر ڈرون حملے کررہے ہیں۔ان میں مشرقی شہر ابھا کا ہوائی اڈا اور بڑی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات بھی شامل ہیں ۔

اتحادی ترجمان نے حوثیوں کے پاس ایرانی ساختہ میزائلوں اور ڈرونز کی موجودگی کے ثبوت کے طور پر صحافیوں کو بعض تصاویر دکھائی ہیں۔حوثیوں کے پاس ایک انجن والا ایرانی ساختہ ’’شاہد 129‘‘ ڈرون بھی پایا گیا ہے۔

کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ عرب اتحاد نے ہفتے کی شب صنعاء میں حوثیوں کی ڈرون کے پرزوں کوجوڑنے اور تیاری کے لیے استعمال ہونے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ان کے علاوہ شامی دارالحکومت کے مشرق میں واقع ایک فوجی اڈے پر بمباری کی گئی ہے۔اس جگہ کو ماضی میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے فضائی دفاعی نظام کے لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حوثی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ہم تمام پیشگی حفاظتی اقدام کے بعد کارروائی کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عرب اتحاد نے رات آپریشن کے دوران میں یمنی فوج کے فرسٹ آرمرڈ ڈویژن کے کیمپ کو نشانہ بنایا تھا ۔یہ حوثیوں کے صنعاء پر قبضے سے قبل یمنی فوج کا کیمپ رہا تھا۔

عرب اتحاد ی فوج نے السیانا ، الحیفہ اور نہدین کے فوجی اڈوں اور الدیلیمی ائیر بیس کو بھی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔