واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن کی حکومت وہ واحد قانونی حکومت ہے جس کو امریکا تسلیم کرتا ہے۔
جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی توجہ امن کوششوں سے زیادہ جنگ پر مرکوز ہے۔ اس دوران ملیشیا نے یمن کے متعدد علاقوں بالخصوص مارب میں حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق یمن کے لیے امریکی ایلچی کی جانب سے دیے گئے بیان کے حوالے سے جو بعض میڈیا رپورٹیں گردش میں ہیں وہ غلط ہیں۔
یمن کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ نے جمعرات کے روز زور دے کر کہا تھا کہ یمن میں انسانی بحران کا علاج جامع فائر بندی ہے۔ وہ امریکی عرب تعلقات کی قومی کونسل کی جانب سے انٹرنیٹ کے ذریعے منعقد مباحثے میں گفتگو کر رہے تھے۔
لینڈرکنگ کا کہنا تھا کہ مارب (یمن کے شمال مشرق میں) پر حوثیوں کے مسلسل حملے کسی بھی معاہدے یا سیاسی تصفیے کے مواقع پر اثر انداز ہوں گے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حوثی ملیشیا پر دباؤ ڈالے تا کہ ان حملوں کو روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ رواں سال فروری سے مارب میں حوثیوں کے حملے دیکھے جا رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں صوبے میں تقریبا دس لاکھ افراد کی نقل مکانی کا اندیشہ ہے۔