یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کے اعلان کے مطابق بدھ کی شب ایک بارودی ڈرون طیارے کو فضا میں تباہ کر دیا گیا۔ یہ طیارہ حوثی ملیشیا نے سعودی عرب کے جنوبی شہر خمیس مشیط کی سمت بھیجا تھا۔
عرب اتحاد کے مطابق “حوثیوں کی جانب سے منظم اور دانستہ طور پر شہری تنصیبات اور شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے … شہریوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں”۔
عرب اتحاد نے منگل کے روز بھی حوثی ملیشیا کی جانب سے سعودی عرب میں ابہا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی سمت بھیجے گئے ایک بارودی ڈرون طیارے کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ “حوثیوں کی جانب سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوششیں درحقیقت صنعاء میں موجود ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈروں کی منصوبہ بندی ہے”۔
اقوام متحدہ کے ماہرین کی کمیٹی یہ بتا چکی ہے کہ حوثیوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے دھماکا خیز اور جاسوس ڈرون طیارے بیرون ملک سے آنے والے اجزاء کا مرکب ہیں۔ یہ اجزاء یمن کے باہر سے لائے گئے۔ ماہرین کے مطابق ان طیاروں کی خصوصیات ایران کے تیار کردہ ڈرون طیاروں سے ملتی جلتی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل امریکی جریدے نیوز ویک کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایران نے یمن میں حوثی ملیشیا کے لیے جدید ڈرون طیارے بھیجے۔