لاڑکانہ: جے یو آئی ف اور انتظامیہ میں تحریری معاہدہ ہو گیا، احتجاج ختم

JUIF

JUIF

لاڑکانہ (جیوڈیسک) جے یو آئی ف اور انتظامیہ میں مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ کمشنر، ڈی آئی جی اور راشد سومرو میں تحریری معاہدہ ہو گیا، جس کے مطابق 10 روز کے اندر اندر ڈاکٹر خالد محمود کیس فوجی عدالت کو بھیجا جائے گا۔

کیس نہ بھیجنے کی صورت میں 26 جنوری کو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامے دھرنا دیا جائے گا، جس کے بعد راشد سومرو نے سندھ کے 18 مقامات پر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا، اس سے پہلے لاڑکانہ میں ڈاکٹر خالد سومرو کے بیٹے راشد سومرو کی قیادت میں جے یو آئی ف کے کارکنوں نے نوڈیرو ہاؤس کی جانب ریلی نکالی۔

نوڈیرو بائی پاس پر مظاہرین نے آغا سراج درانی کی گاڑی بھی روک لی، جے یو آئی ف کے کارکنوں نے سکھر میں ببر لو بائی پاس پر بھی دھرنا دئیے رکھا، جس سے کراچی لاہور کے درمیان ٹریفک بلاک ہو گئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ احتجاج کے باعث مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا رہا۔

مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے۔ کندھ کوٹ، جیکب آباد اور اوباڑو میں بھی جمعیت علمائے اسلام ف کے کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے مختلف شاہراہوں پر ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کر دیں۔