کراچی (جیوڈیسک) حب ڈیم سے کراچی کو تقریباً 50ملین گیلن پانی کی فراہمی شروع کی جاچکی ہے تاہم واٹر بورڈ کی ناقص منصوبہ بندی اور کرپشن کے باعث شہر کراچی میں پانی کا بحران بدستور جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور صوبائی وزیر ناصر شاہ کی ہدایت کے باوجود ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی اور ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل افتخار احمد نے کراچی میں پانی کی منصفانہ تقسیم پر عملدرآمد نہیں کیا ہے اور نہ ہی تمام ہائیڈرینٹس پر میٹرز نصب کیے گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ نے 3 ماہ قبل احکام جاری کیے تھے کہ ہائیڈرینٹس پر تین دن میں میٹرز نصب کیے جائیں۔
تاہم3ماہ گزرجانے کے باوجود صرف 4 ہائیڈرینٹس پر میٹرز نصب کیے جاسکے ہیں، بقیہ 17 ہائیڈرینٹس پر میٹرز نصب نہیں کیے گئے، ان ہائیڈرینٹس سے روزانہ کروڑوں گیلن پانی ٹینکرز مافیا کے ذریعے مہنگے داموں فروخت کیاجارہا ہے جس کا کوئی آڈٹ نہیں ہورہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ہائیڈرنٹس اور فراہمی آب کی بڑی لائنوں پر میٹرز نصب کرنے کا منصوبہ پرانا ہے۔
تاہم طاقتور مافیا اس پر عملدرآمد نہیں ہونے دیتا، پانی چور مافیا فراہمی آب کی بڑی لائنوں سے زیر زمین غیرقانونی کنکشن حاصل کرکے صنعتی علاقوں کو پانی فراہم کررہا ہے۔