اگر آپ رات کو دیر تک جاگنے اور صبح دیر سے اٹھنے کے عادی ہیں تو یہ آپ کی غلطی نہیں بلکہ اس میں سارا قصور آپ کے ایک جین میں ہونے والی تبدیلی کا ہے۔
راک فیلر یونیورسٹی نیویارک کے ماہرین نے انسانی جسم میں ایک ایسا جین دریافت کیا ہے جس میں ہونے والی معمولی سی تبدیلی بھی ایک اچھے بھلے انسان کو الوؤں کی طرح رات کو دیر تک جاگنے والا بناسکتی ہے۔ یہ جین انسانی جسم کی حیاتیاتی گھڑی (بایولاجیکل کلاک) سے تعلق رکھتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں قدرتی طور پر رات کے وقت نیند آتی ہے اور صبح ہونے پر ہم جاگ جاتے ہیں، چاہے ہماری نیند پوری ہوئی ہو یا نہیں۔
دورانِ تحقیق ماہرین نے دیکھا کہ رات کو صحیح وقت پر سونے اور صبح سویرے جاگنے والوں اور رات کے پچھلے پہر تک جاگتے رہنے والے لوگوں میں ’’سی آر وائی ون‘‘ جین ایک دوسرے سے مختلف تھے۔ مزید چھان بین پر معلوم ہوا کہ اس جین میں معمولی فرق کی وجہ سے متاثرہ افراد کی حیاتیاتی گھڑی گڑبڑ کرنے لگتی ہے جس کی وجہ سے انہیں رات کو بہت دیر سے نیند آتی ہے جب کہ علی الصبح اٹھنے میں وہ شدید دشواری محسوس کرتے ہیں۔
چونکہ یہ کیفیت جینیاتی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے اس لیے یہ بے چارے لوگ ساری زندگی اسی مسئلے کا عذاب جھیلتے رہتے ہیں اور اپنی پوری خواہش کے باوجود بھی صبح جلدی اٹھنے سے قاصر رہتے ہیں۔ اس تحقیق کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’سیل‘ (Cell) کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔