اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزراء نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کیلئے ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے، انسانی حقوق سے متعلق قوانین میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
حکومت نے مفت قانونی امداد کیلئے دس کروڑ روپے کا فنڈ جاری کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ بچوں، خواتین، اقلیتوں اور معذور افراد کے حقوق کیلئے قانون سازی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ سکولوں اور کالجوں کے نصاب میں انسانی حقوق کے باب شامل کئے جا رہے ہیں۔
ہیومن رائٹس سے متعلق میڈیا پالیسی بھی بنائی جا رہی ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن رائٹس کیلئے اڑھائی کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ مقدمات جلد نمٹانے کیلئے دیوانی اور فوجداری قوانین پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر پرویز رشید نے کہا کہ ڈی چوک میں دھرنے نہ ہوتے تو حکومت بہت سی اصلاحات پہلے ہی کر چکی ہوتی۔