ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایرددوان کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے معاملے کو مسلسل زیر بحث لانے والے مغربی ممالک اب فرانس میں احتجاجی مظاہروں کے خلاف پولیس کے پر تشدد مؤقف پر اندھے، بہرے اور گونگے بنے بیٹھے ہیں۔
صدر ترکی نے آک پارٹی کے مرکزی دفتر میں عالمی یوم ِ حقوق۱ نسانی کےدائرہ کار میں منعقدہ” تہذیبِ انسانی” نامی ایک خصوصی پروگرام میں شرکت کی۔
انہوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ سن 2013 کے گیزی پارک احتجاجی مظاہروں میں ماحولیات کے بہانے سے بغلگیر ہونے والے، گلی کوچوں کو نقصان پہنچانے کے وقت حقوق انسانی کے علمبردار ہونے کا دعوی کرنے والے آج فرانس میں پیش آنے والے مظاہروں اور پولیس کے پر تشدد مؤقف کے سامنے چپ سادھے ہوئے ہیں۔
فرانس کے مظاہرو ں کے حوالے سے “گیزی پارک ہنگاموں میں آپ نے دنیا بھر میں ہنگامہ برپا کر دیا تھا” کہنے والے جناب ایردوان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ جب ترکی کی باری آتی ہے تو ہر کس ہمیں جمہوریت کا درس دینے لگتا ہے ، فرانس کو بھی یہ درس دینے کی کیونکر سعی نہیں کی جاتی۔ ”
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کو لاکھوں کی تعداد میں پناہ گزین آنے کے وقت ہمیں ، ہماری سرحدوں کو کھولنے کا کہنے والوں نے انہی مہاجرین کے سامنے اپنے دروازے بڑی بے دردی سے بند کیے ہوئے ہیں۔ اب آپ ہی یہ بتائیں ان عوامل کے مطابق “حقوق انسانی کے علمبردار ہم ہیں یا وہ؟
صدر ِ ترکی نے بتایا کہ ‘اب کوئی بھی ملک ہمیں ڈیموکریسی ، انسانی حقوق اور آزادی کا درس دینے کی کوشش نہ کرے ‘۔