شام (جیوڈیسک) انسانی حقوق کی وکیل اور معروف ہالی وڈ اداکار جارج کلونی کی اہلیہ امل کلونی شام کی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی۔ یہ خواتین عراق میں دہشت گرد تنظیم داعش کے جنگجؤوں کی جانب سے جنسی غلامی، اجتماعی زیادتی اور نسل کشی کا نشانہ بنیں۔
امل کلونی کی لا فرم کے مطابق امل عالمی عدالت برائے جرائم میں داعش کے یزیدی خواتین پر مظالم کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔ داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا * امل کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے ہزاروں یزیدیوں کو قتل کیا گیا جبکہ ہزاروں یزیدی خواتین کو غلام بنا لیا گیا۔ ان خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات بھی پیش آئے جبکہ یہ واقعات تاحال جاری ہیں لیکن مجرموں کے خلاف کوئی کچھ نہیں کر سکا۔
داعش نے عراق کے یزیدی قبیلے کو کافر قرار دے کر 2014 میں ان کے شہر پر حملہ کیا اور ہزاروں یزیدیوں کو قتل کردیا۔ داعش کے جنگجو سینکڑوں ہزاروں یزیدی خواتین کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے جہاں ان کے ساتھ نہ صرف اجتماعی زیادتی کی گئی بلکہ وہاں ان کی حیثیت ان جنگجؤوں کے لیے جنسی غلام کی ہے۔ داعش کے خوف کی وجہ سے اب تک 4 لاکھ سے زائد یزیدی اپنے گھر بار چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہوچکے ہیں۔ یزیدیوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والی سماجی کارکن نادیہ مراد طحہٰ ایک عرصے سے ان مظالم کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
طحہٰ خود بھی یزیدی ہیں اور داعش کے ان کے گاؤں پر حملے کے دوران انہیں بھی اغوا کرلیا گیا۔ وہ بتاتی ہیں کہ داعشی جنگجو انہیں عراق کے شہر موصل لے گئے جہاں داعش کا قبضہ ہے۔ وہاں انہیں کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ان پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔ طحہٰ 3 ماہ داعش کی قید میں رہنے کے بعد کسی طرح وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
طحہٰ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے سامنے عالمی اداروں سے ان مظالم کے خلاف اقدامات کرنے کی اپیل بھی کر چکی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق داعش نے اب تک 7 ہزار خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنایا ہے جن میں سے زیادہ تر یزیدی قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔
چند روز قبل داعش نے موصل میں 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا تھا۔ ان خواتین نے داعشی جنگجوؤں سے جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار کیا تھا جس پر جنگجوؤں نے انہیں لوہے کے پنجروں میں بند کر کے زندہ جلا دیا۔