لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے مزید موثر قوانین بنانے چاہئیں۔ قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رواں سال کو مذہبی ہم آہنگی اور برداشت کے کلچر کا سال قرار دینا چاہیے۔
لاہور میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کمیٹی کے نئے اراکین کو خوش آمدید کہا اور گذشتہ دنوں ہونے والی جوڈیشل کانفرنس کی تجاویز پر روشنی ڈالی، چیف جسٹس نے کہاکہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے قوانین کو موثر بنانے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ جوڈیشل کانفرنس میں شریک انٹرنیشنل ڈیلی گیٹس کی تعداد ماضی سے کہیں زیادہ تھی۔جو ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی کے لیے عدلیہ کی کوششوں پراعتماد کا مظہر ہے ، انہوں نے پالیسی ساز کمیٹی کوبتایاکہ جوڈیشل کانفرنس میں کن اہم ایشوز پر معاملات زیر غور رہے۔
چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اس موقع پر بتایاکہ عدالتی نظام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی متعارف کروادی گئی ہے اور اب عدالتی رکارڈ کی آرکائیو اور ڈیجیٹل عدالتی لائبریری بھی تیار کرلی گئی ہے۔