اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نواز شریف نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی سمیت بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ حکومت قائداعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو عظیم بنانے کیلئے قومی اتحاد و یکجہتی کے فروغ کیلئے کوشاں ہے، حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بہت سے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
امتیاز اور شدت پسندی کیخلاف ملکر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔صدر ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ہر سطح پر انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ پر گہری وابستگی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی عظمت کی بالادستی، انسانی حقوق کا تحفظ اور انسانی آزادی اور مساوات ہمارے مذہب کے بنیادی اصول ہیں۔
پاکستان کا آئین رنگ و نسل کے تفرقے کے بغیر تمام شہریوں کو آزادی فراہم کرتا ہے۔ حکومت پاکستان ریاست کے ہر شہری کو اسکے بنیا د ی حقوق کا تحفظ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب اس دن اس عزم کا اعادہ کریں کہ ایک باشعور اور ذمہ دار معاشرہ میں انفرادی اور اجتماعی طور پر ان تمام چیلنجز اور عناصر کا خاتمہ کرینگے جو افراد کے بنیادی حقوق کیلئے خطرے کا باعث ہیں، ہمیں اپنی کوششوں میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ معاشرے کے ان حصوں کو جو خطر ے سے دوچار ہیں، ان کو قانونی، انتظامی، اداراتی، بنیادی ڈھانچہ فراہم کریں تاکہ وہ ایک پرسکون اور صحت مند زندگی گذار سکیں۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلام ہمیں انسانی حقوق کی پاسد ار ی کی تعلیم دیتا ہے، موجودہ حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بہت سے اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے 1948ء سے انسانی حقوق کا عالمی دن منانے کا مقصد دنیا کی اقوام کی توجہ انسانی حقوق اور انسانی اقدار کے تحفظ کی طرف دلانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی حقوق کا عالمی دن منانے کے آغاز سے بہت پہلے ہمارے مذہب اسلام نے انسانی حقوق کی پاسداری کی تعلیم دی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانے کیلئے قومی اتحاد و یکجہتی کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ ہم پرامن بقائے باہمی کا ایسا ماحول پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہیں جہاں تمام انسانوں کو برابر کا درجہ حاصل ہو اور ذات، نسل، رنگ، مذہب اور صنف کی بناء پر ان کے ساتھ امتیاز نہ برتا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ملک میں انسانی حقوق کے لئے ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جس کے تحت پالیسی اور قانونی اصلاحات، انسانی حقوق کی تعلیم، آگاہی، تحقیق و ابلاغ کے ذریعے موجودہ میکنزم میں ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ قومی انسانی حقوق کے ادارے قائم اور مضبوط بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے بہت سے قانونی اقدامات کو بھی یقینی بنا رہی ہے۔