امریکہ (اصل میڈیا ڈیسک) انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ایک بیان میں ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی حکومت سے صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور پُرامن مظاہرین پر تشدد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ صحافت اور اظہارِ رائے کی آزادی کے خلاف مودی حکومت کا بڑھتا ہوا کریک ڈاؤن بھارت میں جہموری اداروں کو کمزور اور بنیادی آزادیوں کو ختم کر رہا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ 2014 میں برسرِاقتدار آنے کے بعد سے مودی حکومت دہشت گردی اور بغاوت کے مقدمات کے ذریعے انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور ناقدین کو خاموش کرا رہی ہے یا پھر ٹیکس چوری اور مالیاتی بے ضابطگیوں کے جھوٹے الزامات پر اُن کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مار کر اُنہیں ڈراتی دھمکاتی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بنیادی آزادیوں کو دبا کر بھارت انسانی حقوق کے حوالے سے اپنا عالمی اثر و رسوخ کھو رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کمیشن اور ماہرین حالیہ برسوں میں بھارت میں سول سوسائٹی کی کم ہوتی ہوئی آواز پر مسلسل گہری تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔