اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ناقابل فراموش اور انسانیت سوز سانحہ آرمی پبلک کو 5 برس بیت گئے لیکن آج بھی پوری قوم اس سانحے کو یاد کر کے اشک بار ہے۔
آرمی پبلک اسکول میں 5 سال پہلے آج ہی کے دن علم دشمنوں نے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا تھا۔
16 دسمبر 2014 کو سفاک دہشتگردوں نے آرمی پبلک سکول پر حملہ کیا، تحریک طالبان پاکستان کے 6 خود کش حملہ آور خود کار اسلحے سے لیس اسکول میں داخل ہوئے اور حصول علم میں مصروف بچوں پر اندھا دُھند فائرنگ کر دی۔
سیکیورٹی فورسز نے 6 گھنٹے سے زیادہ کے آپریشن کے بعد اسکول کو کلیئر کیا، سانحے میں بچوں سمیت 130 سے زائد افراد شہید ہوئے۔
واقعے کے بعد پوری پاکستانی قوم دہشتگردوں کے خلاف یکجا ہوئی اور ملک میں موجود دہشتگردوں کے صفایا کا مطالبہ کیا، حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے سر جوڑا اور نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا۔ آپریشن کے دوران شمالی وزیرستان سے دہشتگردوں کا صفایا کیاگیا۔
سانحہ اے پی ایس کو 5 سال مکمل ہو گئے لیکن دل ہلا دینے والے واقعے میں شہید بچوں کے والدین آج بھی اپنے جگر گوشوں کو یاد کرتے ہیں تو ان کے آنسو نہیں تھمتے۔
تاہم متاثرہ والدین کے دلوں کو سکون ہے کہ وہ دوسرے والدین سے ممتاز ہیں، شہداء آرمی پبلک اسکول کی قربانیوں کے باعث ملک سے جہاں دہشتگردی کا خاتمہ ہوا وہیں علم دشمنوں کے عزائم خاک میں مل گئے۔
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کی پانچویں برسی پر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سماجی تنظیموں کی جانب سےکراچی میں شمعیں روشن کی گئیں۔
سماجی تنظیموں اور اسکاؤٹس کے تحت سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہداء کی پانچویں برسی پر جوہر موڑ گلستان جوہر پر تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
شرکاء نے جوہر موڑ پل کے نیچے شمعیں روشن کیں، تقریب میں شریک نوجوانوں اور بچوں نے اپنے ہاتھ سے شمعیں روشن کیں اور شہدا کو خراج تحسین پیش کیا، تقریب میں شہداء کی تصاویر بھی رکھی گئیں تھیں جہاں شرکاء نے پھول رکھے۔