سینکڑو ایکڑ زمین اور جھیلوں پر قبضے کیلئے بگٹی اور نظامانی قبائل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی

ٹنڈوآد م (سرفرازانصاری) سانگھڑ کے نزدیک سینکڑو ایکڑ زمین اور جھیلوں پر قبضے کے لئے بگٹی اور نظامانی قبائل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی علاقہ نو گو ایریا بنا ہو ا ہے سابق ایم این اے محمد خان جونیجو کی سر پنچھی میں دونوں قبائل کے درمیان فیصلا دونوں قبائل کے دلائل سننے کے بعد فیصلے کی آئندہ سماعت جمعرات تک ملتو ی کر دی گئی تفصیلات کے مطابق تحصیل سانگھڑ کے چوٹیاری اور دیگر علاقوں میں نظامانی اور بگٹی قبائل کے درمیان 500ایکڑ سے ذائد سر کاری زمین اور مچھلی کی ایک درجن کے قریب جھیلوں کے مسئلے پر کشیدگی پھیل گئی ہے دونوں اطراف سے زمین اور جھیلوں پر قبضے کے لئے ایک دوسرے پر حملے کئے گئے۔

دیہاتوں میں فائرنگ کر کے خوف و حراس پھیلایا گیا پورا علاقہ عام لوگوں کے لئے نو گو ایریا بن گیا تھا دونوں قبائل کی کشیدگی ختم کر نے کے لئے سابق ایم این اے پی پی پی رہنما محمد خان جونیجو کی سر پنچھی میں ٹنڈوآدم کے نزدیکی گائوں سنجر خان جونیجو میں دونوں قبائل کے درمیان فیصلا ہو ا جس میں دونوں قبائل کے 500 سے ذائد افراد نے شرکت کی فیصلے میں نظامانی قبیلے کی نمائندگی مسلم لیگ فنکشنل کے رہنمائوں سعید خان نظامانی ، شاہد خان نظامانی ، علی غلام نظامانی ، اور سائین بخش وسان نے کی بگٹی قبیلے کی نمائندگی دریا خان بگٹی ، نصیر الدین بگٹی ، ممتاز بگٹی اور پیر بخش بگٹی نے کی فیصلے میں پی پی پی رہنما ممتاز شاہ اور دیگر نے بھی شرکت کی فیصلے میں دونوں قبائل کی جانب سے اپنا اپنا موقف پیش کیا گیا جس میں 500ایکڑ سے ذائد سر کاری زمین اور مچھلی کی ایک درجن کے قریب جھیلوں کی دعویداری بھی کی گئی۔

انہوں نے رونیو رکارڈ کی کچھ نقول بھی پیش کی گئیں بگٹی قبیلے کی جانب سے شاہد خان نظامانی پر الزام لگاتے ہو ئے کہا کہ ہمارے دیہاتوں پر حملے کر کے ہماری مو یشی اور دیگر سامان لے گئے ہمارے گھروں پر حملے کئے ہماری اوطاقوں کو آگ لگائی انہوں نے کہا کہ 16سال سے جھیلیں ہمارے قبضے میں تھیں اس وقت شاہد خان نظامانی نے ان جھیلوں پر قبضہ کیا ہے جبکہ نظامانی قبیلے کی جانب سے بگٹی قبیلے پر الزام لگائے اور کہا کہ جھیلیں ہم نے خریدی ہیںہمارے پاس اس کا رکارڈ موجود ہیں بگٹی قبیلے کے مسلح افراد نے ہمارے لوگوں پر حملے کئے فدا حسین ڈیر و نے فیصلے کے لئے کہا مگر بگٹی فیصلے سے بھاگ گئے تصفیہ نہ ہو سکا ، دونوں قبائل کا موقف سننے کے بعد سر پنچ محمد خان جونیجو نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک میں سانگھڑ آئونگا اور رونیو سے رکارڈ کے چھان بین کر ا ئی جائے گی کھاتوں کی زمین اور جھیلیں حقدار کو دینے کے بعد سرکاری زمین کا بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔