بوڈا پیسٹ (اصل میڈیا ڈیسک) ہنگری کی پارلیمنٹ نے وزیر اعظم وکٹر اوربان کی قریبی ساتھی کیٹیلن نوواک کو ملک کی پہلی خاتون صدر کے طور پر منتخب کر لیا ہے۔
نوواک، جو کہ وزیر برائے خاندانی پالیسی کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں، نے اپنی اس فتح کو خواتین کی فتح سے تعبیر کیا ہے۔
وہ پارلیمنٹ میں اوربان کی زیر قیادت دائیں بازو کی فیڈز پارٹی کی بھاری اکثریت کے 137 ووٹوں سے کامیاب ہوئیں جبکہ مخالفت میں پڑنے والے ووٹوں کی تعداد 51 تھی۔ کیٹیلن نوواک کے مدِمقابل امیدوار، ماہرِ اقتصادیات پیٹر نونا تھے۔
ہنگری کے جنوبی شہر سیزڈ سے تعلق اور متعدد زبانوں پر عبور رکھنے والی لا-گریجویٹ کیٹیلین اس سے قبل سات سال تک جرمنی میں مقیم رہی ہیں جہاں ان کے شوہر برسرِروزگار تھے۔
برسوں تک وزارت خارجہ کی اہلکار کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد وہ 2018 میں رکن پارلیمنٹ بنیں اور جلد ہی انہیں اوربان نے ترقی دے کر فیملی پالیسی کا وزیر بنا دیا، جس پر اُن کے دور میں صرف چند ہی خواتین فائز کی گئی ہیں۔
کیٹیلین 10 مئی کو موجودہ صدر جینوس ایڈر کے سبکدوش ہونے کے بعد صدارتی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔