ڈاپسٹ(جیوڈیسک)ہنگری میں عالمی یہودی کانگریس کے موقع پر میں مظاہرہ کیا گیا، ڑوبِک پارٹی کے لیڈران کی اسرائیل کے خلاف تقاریر۔ب یورپی ملک ہنگری کے دارالحکومت بڈاپیسٹ میں دائیں بازو کی سیاسی جماعت نے اپنے ملک میں اسرائیل اور یہودیوں کے بڑھتے اثرورسوخ کے خلاف مظاہرہ کیا ہے۔
بڈاپیسٹ عالمی یہودی کانگریس کا میزبان شہر بھی ہے۔ ہنگری کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ڑوبِک ہے اور یہ خاصی قدامت پسند خیال کی جاتی ہے۔ اس کی قیادت نے ہفتے کے روز دارالحکومت بڈاپیسٹ میں ایک یہودی مخالف ریلی کا اہتمام کیا۔ ہنگری کے وزیراعظم وکٹور اوربان نے سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس ریلی پر پابندی عائد کر دیں مگر ایک عدالتی حکم میں کہا گیا۔
ریلی پر پابندی لگا کر پولیس نے اپنے اختیار سے تجاوز کیا ہے۔ یہودی مخالف ریلی کے دوران ڑوبِک پارٹی کے لیڈران نے اسرائیل کے خلاف تقاریر کرتے ہوئے خاص طور پر اسرائیلی صدر شمعون پیریز کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان لیڈران نے اپنی جوشیلی تقاریر میں کہا کہ کہ شمعون پیریز نے ان یہودیوں کی تعریف کی ہے جو ہنگری میں جا کر جائیداد خریدنے کے ساتھ کاروبار میں سرمایہ لگانے میں مصروف ہیں یا خواہش رکھتے ہیں۔
اپوزیشن جماعث ڑوبِک پارٹی کو ملکی ایوان میں 43 نشستیں حاصل ہیں۔ دائیں بازو کی قدامت پسند جماعت ڑوبِک کے رہنما گابور وونا نے ریلی کے سینکڑوں شرکا سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے فاتح اور ایسے سرمایہ کار کسی اور ملک پر قبضے اور خریدنے کا سوچیں کیونکہ ہنگری کوئی بکائو مال نہیں ہے۔
یہودی مخالف ریلی دو گھنٹے تک جاری رہی اور اس کے شرکا بعد میں پرامن انداز میں منتشر ہو گئے۔واضع رہے کہ عالمی یہودی کانگریس عموما یروشلم میں پلان کی جاتی ہے لیکن رواں برس کے اجلاس کے لیے بڈاپیسٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران اذیتی مراکز میں ہنگری کے پانچ لاکھ یہودیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔