قارئین آنے والے دنوں میں پاکستان جو پہلے ہی مسائل کا شکار ہے اس کے مسائل میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔ سیلاب کی وجہ سے ہونے والے نقصانات خاص کر فصلوں و مویشیوں کا نقصان اس سے بے روزگاری اور غربت بڑھ جائے گی، آئی ڈی پیز کے لیے مالی معاونت اور ان کی بحالی پر ہونے والے اخراجات، دھرنے اور ان کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اخراجات، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا خرچہ ، ہمارے وزرا کی آنی جانیوں پر اٹھنے والے کروڑوں روپے وغیرہ۔ ذرا اس کا تصور کریںتو علم ہو گا کہ پاکستان میں بھوک، پیاس، بیماریوں غربت اور بے روزگاری کا سیلاب آ رہا ہے ۔کیونکہ سیلاب زدہ علاقوں میں اب بے روزگاری غربت اور بیماریاں ہی ہوں گی۔ پاکستان میں غربت و بے روزگاری کی بڑی وجہ ناقص پالیسیاں ہیں۔ اسی طرح لاقانونیت سے ہمارے اخبار بھرے پڑے ہیں ملک میں انصاف نہیں بے انصافی بکتی ہے، سودورشوت و سفارش عام ہے،یہاں چوری، ڈاکہ اور قتل و غارت کلچر بن چکا ہے، ملک خانہ جنگی کی طرف بھی جا سکتا ہے۔
کرپشن،لوڈشیڈنگ،مہنگائی،ملاوٹ،بیروزگاری غربت ،پانی ،روٹی ،کپڑا ،مکان وغیرہ وغیرہ یہ سب مسائل مل کر جو نیا پاکستان تخلیق کر رہے ہین اس کا تصور ہی لرزا دینے والا ہے اگر جو ہمارے ملک کا قانون ہے اس پر عمل ہو جائے توان کا نام و نشان تک نہ رہے۔کمر توڑ مہنگائی نے غریبوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے ،ضروریات زندگی نصف آبادی کو میسر نہیں ہے آٹا ،چینی،گھی ،دال،سبزی کے ریٹ آسمان سے باتیں کر رہے ہیںتھر میں قحط دوبارہ برپا ہونے کو ہے۔ بجلی کی قیمت 100 گنا بڑھ گئی ہے ۔ حالیہ سیلاب سے اب تک 300 سے زائد افرادد جان کی بازی ہار گئے ہیں ۔اندازا ہے کہ 3000 سے زائد دیہات تباہ ہو چکے ہیں اور12 لاکھ سے زائد (ایک دو نجی چینل 22 لاکھ بتا رہے ہیں) افراد متاثر ہوئے ہیں اور 600 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ پاکستان میں ہر سال سیلاب آتے ہیں اس کی وجوہات کا بھی علم ہے کہ یہ بارشوں اور بھارت کے پانی چھوڑنے کی وجہ سے آتے ہیں تو اب تک ہمارے حکمرانوں نے اس کا سدباب کیوں نہیں کیا ،اس کے لیے ڈیم بنائے جا سکتے تھے ،بند بنائے جاتے ، نئی نہریں بنائی جا سکتی تھیں ۔ یہ سیلاب تو گزر جائے گا مگر اپنے پیچھے بھوک ،پیاس، بیماریاں،غربت اور بے روزگاری کا کا سیلاب چھوڑ جائے گا ۔ اب سندھ میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔
Pakistan
اللہ تعالی نے پاکستان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا،یہاں ، وسیع میدان ،پہاڑ، سمندر، صحرا ،جنگل ہیں۔چاروں موسم ہیں، پاکستان کی جغرافیائی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں یہ ایک ایٹمی ملک ہے ، کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے زرعی ،صنعتی ،معدنی اورافرادی قوت کی ضرورت ہوتی ہے ۔یہ ساری نعمتیں اللہ نے پاکستان کو دی ہیں ان سے خاطر خواہ فائدہ ہم نے نہیں اٹھایا ۔پاکستان میں کمی ہے تو ایک مخلص رہنما کی ۔ایک حقیقی حکومت کی جو اصلاحی ،جمہوری اور اسلامی ہو۔سب سے بڑی وجہ ناقص حکمت عملی ہے جو حکومت کے ساتھ بدل جاتی ہے۔ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔ترقی ایک مسلسل عمل ہوتا ہے۔ اسے رکنا نہیں چاہیے ۔حکومتیں آتی جاتی رہیں مگر ترقی کا سفر نہ رکے ،اس کے لیے ایک پالیسی کا ہونا چاہیے جو بھی حکومت میں آئے وہ اس پر عمل کی پابند ہو ۔ایسا کوئی قانون ہونا چاہیے اور اس پر سختی سے عمل بھی ہونا چاہیے ۔جس ملک میں 67 سال میں سمت ہی طے نہ ہو ئی ہو ۔ہر حکومت کی الگ سمت ہو دوسری آئے دوسری سمت میں کام کرنا شروع کر دے ۔ملک مسائل کی آگ میں پھنسا ہوا ہے غیر ملکی قرض کے انبار ہیں ۔ ۔معاشرے میں جو مسائل ہیں انہیں حل کرنا کس کی ذمہ داری ہے ؟کوئی علم نہیں ہے سب ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہے ہیں ۔اس کے لیے ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو صرف قوم و ملک کے لیے فیصلے کرے ۔دین سے دوری نے نفسانفسی کا ماحول پیدا کر دیا ہے ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دی جانے لگی ہے ۔چین پاکستان سے ایک سال بعد آزاد ہوا اسے مخلص لیڈر مل گے پاکستان کی بد قسمتی کہ اسے نہ ملے ۔ساری نعمتیں اللہ نے پاکستان کو دیں مگر ہم عوام ایک مخلص لیڈر کی تلاش نہ کر سکے۔جو وطن کے لیے ،قوم کے لیے کام کرے ۔بدقسمتی یہ بھی ہے کہ ہمارے اکثر لیڈروں کی دولت و جائیداد بیرون ملک ہے ان کی اولادیں بیرون ملک ہیں۔
صرف حکومت کرنے پاکستان میں آتے ہیں باقی وقت باہر گزارتے ہیں حکمرانوں کو چاہیے کہ ان کی جو دولت بیرون ملک بینکوں میں ہے اس کو واپس لائیں اور پاکستان میں انڈیسٹریز لگائیں تاکہ بے روزگاری دور ہو اور جب ان کی اپنی فیکٹریاں اپنے وطن میں ہوں گی تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی ہو جائے گی۔کیا ہمارے اپنے حکمران ملک و قوم اور اپنی پیاری عوام کے لیے یہ قربانی دیں اور جب حکومت میں بھی ہوتے ہیں تو بھی بیرون ملک کے دوروں سے فرصت نہیں ملتی ۔نہ جانے ان کو پاکستان کے مسائل سے کب آگاہی ہو گی۔
ہمارے ملک کے یہ حالات کب تک ہم پر سایہ فگن رہیں گے اس بارے کچھ کہنا مشکل ہے بس دعا ہے،امید ہے اور امید پر دنیا قائم ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ پاکستان پر اپنی رحمتیں، برکتیں نازل فرما۔ اے اللہ اے خدائے کارساز ہماری قوم کو ہدائت دے مل جل کر مصیبت کے ماروں کی مدد کرنے کی توفیق دے ہماری حکومتوں کو ملک و قوم کے لیے کام کرنے کی توفیق دے، یا اللہ میرے ملک کو تمام آفات سماوی و ارضی سے محفوظ رکھ۔آمین۔