فیصل آباد (جیوڈیسک) سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی را جہ ریاض احمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان اور علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کا احتجاج ان کا آئینی اور قانونی حق ہے، دونوں کو احتجاج کر نے دیا جائے اور انکے ساتھ ڈائیلاگ کیا جائے، قانون اور آئین کے تحت اگر نواز شریف کو مستعفی ہو نا پڑے تو وہ قربانی دینے سے گریز نہ کریں۔ چھری کو بکرا قربان کر نے کی جلدی نہیں تھی لیکن قر بان ہونے والے بکرے کو جلدی تھی جو خود ہی چھری کے پاس چل کر پہنچ گیا۔
فورم میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اس وقت عمران خان کا ساتھ دیتی تو 14 اگست سے قبل ہی حکومت کا بوریا بستر گول ہو جاتا، شریف برادران اس وقت بو کھلاہٹ کا شکار ہیں کیونکہ شاہانہ طرز حکومت نے انہیں بند گلی میں دھکیل دیا ۔حکومت کو بند گلی میں لیجانے کے ذمہ دار شریف بردران خود ہیں اور انکی آ مرانہ سوچ نے ہی اس وقت حکومت کو مشکلات سے دو چار کیا ہوا ہے۔
شریف برادران کنٹینر کی سیاست کے بادشاہ ہیں اور عادی مجرم ہیں ،موجودہ حالات میں پیپلز پارٹی جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہے ،حکومت کے ساتھ نہیں ۔جمہوریت کو ڈی ریل کر نے کی ہر سازش کو ناکام بنا دیں گے ،کل تک نواز شریف اور شہباز شریف پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن آصف زرداری پر تنقید کے ڈونگرے برساتے نظر آتے تھے اور آج وہ ہی انکی تعریف کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے عوام کا مینڈیٹ چرایا اور پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگا دیا ،جبکہ حکومت اپنے ہی وزن سے زمین بوس ہوتی نظر آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ اسمبلیاں ٹوٹ جاتی ہیں اور 3 ے 4 ماہ کے دوران نئے انتخابات ہو تے ہیں تو مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی۔