اڑیسہ (جیوڈیسک بھارت سمیت دیگر علاقوں میں سمندری طوفان فائلن سے بڑے پیمانے پر تباہی کے خطرات ہیں۔
سمندری طوفان جسے سائیکلون کے نام سے جانا جاتا ہے سمندر میں ہوا کے کم دبا کے سبب پیدا ہوتا ہے۔ گرم مرطوب موسم کے سبب جب سمندر کی سطح پر ہوا کا دبا کم اور بلندی پر زیادہ ہوتا ہے تو طوفانی ہواں اور خطرناک سمندری لہروں کے ساتھ موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ شدت کے لحاظ سمندری طوفان کو 5 کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
کیٹیگری 3 کے سائیکلون 110 سے 130 کلومیٹر جبکہ کیٹیگری 4 کے سائیکلون 131 سے155 کلومیٹر کی رفتار سے ساحلی علاقوں سے ٹکراتے ہیں۔ سائیکلون میں سب سے خطرناک کیٹیگری 5 ہے جس میں سمندری طوفان 250 کلومیٹر کی رفتار سے ساحلی علاقوں پر ہر شے کو تہس نہس کر دیتا ہے۔ طوفانی سمندری ہواں اور کئی میٹر اونچی لہروں کے سبب یہ سائیکلون بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنتے ہیں۔
بھارت میں آنے والا سمندری طوفان فائلن بھی اسی کیٹیگری کا ہے جسے برصغیر کی تاریخ کا سب سے بڑا سائیکلون قرار دیا جا رہا ہے۔ سمندری طوفان سے تھائی لینڈ ، میانمار، نکوبار، اڑیسہ، اندرا پرادیش اور مغربی بنگال سمیت کئی علاقے متاثر ہوں گے۔