کراچی (جیوڈیسک) سمندری طوفان نانوک نے ساحلی پٹی کے مکینوں کا گھروں میں رہنا اجیرن کر دیا جس کے باعث بن قاسم ٹاؤن کے 500 سے زائد خاندان نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ سمندری طوفان نانوک پاکستان کی حدودسے بہت دور ہے لیکن اس کی تباہ کاریوں کے اثرات کراچی تک محسوس کیے جارہے ہیں۔ گزشتہ روز سے سمندر بپھرا ہوا ہے اور بے چین لہروں نے کراچی کے بن قاسم ٹاون کی ساحلی پٹی کے مکینوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔
ریڑھی گوٹھ، ڈبلہ گوٹھ اور لٹھ بستی کے 500 سے زائد گھروں میں 3، 3 فٹ تک پانی داخل ہو گیا جس کے باعث متعدد خاندان محفوظ مقامات پر منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ساحلی پٹی پر ہزاروں خاندان برسوں سے آباد ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کبھی ان کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔
دوسری طرف سمندری طغیانی کے باعث کیٹی بندر بچاؤ بند میں 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، جس سے احمد شولانی، احمد ملاح، سلیمان شولانی، صدیق شولانی اور قاصم ملاح سمیت 6 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جب کہ شگاف کی بروقت اطلاع کے باوجود محکمہ آبپاشی کا عملہ نہ پہنچ سکا، جس کے باعث علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو پر کرنے میں مصروف ہیں۔ ادھر کھارو چھان میں سمندر میں طغیانی کے باعث مسری بلوچ، اللہ ڈنو ملاح، طالب، حاجی موسیٰ سمو، حسن ملاح اور دیگر 12 سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔