سرینگر (جیوڈیسک) حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے رام جیٹھ ملانی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت پسند قیادت اگر ہندوستان کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں تو انہیں ان کی نشاندہی کرنا چاہیے تھی۔
اگر ان کی رائے میں آزادی پسندوں کی یہی سوچ اور فکر ہے پھر بھارت کو رائے شماری کرنے میں کوئی دیر نہیں کرنی چاہیے، جبکہ بقول رام جیٹھ ملانی آزادی پسند لیڈر بھی بھارت کے حق میں ہیں۔
گیلانی نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف کا چار نکاتی فارمولہ ہم نے اس لیے مسترد کردیا کہ وہ جموں کشمیر کی غالب اکثریت کی عظیم اور بے مثال قربانیوں کے منافی تھا۔
گیلانی نے کہا کہ انتخابات کے کوڈ آف کنڈکٹ میں اگر اس شق کا اضافہ کیا جائے کہ بائیکاٹ غیر قانونی ہے یہ ایک من مانی اقدام اور اضافہ ہوگااوراب تک کا عمل یہ رہا ہے کہ ووٹ ڈالنا اور نہ ڈالنا ہر فرد اور ہر انسان کی اپنی مرضی اور پسند ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے زور زبردستی نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی بائیکاٹ کے لئے جبر اور زبردستی ہونی چاہیے اور اب تک یہی عمل ہر ایک انتخابات کے موقع پر دیکھا اور برتا گیا ہے۔چیئرمین کا کہنا تھا کہ خود بھارت میں انتخابات کے مواقع پر لوگوں نے بائیکاٹ کیا۔