اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے میمو گیٹ کیس کی فائل طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حسین حقانی وطن واپس آکر میمو گیٹ کیس کا سامنا کریں۔
سپریم کورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور اس سلسلے میں چیئرمین نادرا عدالت میں پیش ہوئے۔
چیئرمین نادرا نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کا معاملہ زیرغور ہے، اپریل کے اوائل تک سافٹ ویئر تیار کرلیں گے، تجرباتی بنیادوں پر فرضی الیکشن میں اس سہولت کا تجربہ کیا جاسکتا ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چیئرمین نادرا نے بڑی اچھی خوشخبری دی ہے، اصل مقصد تارکین وطن کو ووٹ کی سہولت فراہم کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی اس سہولت میں مالی حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ایسے پاکستانی بھی ہیں جو عدالت سے وعدہ کرکے واپس نہیں آئے وہ کدھر ہیں، حسین حقانی کدھر ہیں، کیا انہیں بھی ووٹ ڈالنےکی سہولت ملے گی، کیوں نہ حسین حقانی کو نوٹس دے کر بلالیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ حسین حقانی وطن واپس آکر میمو گیٹ کا سامنا کریں۔
چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس سے میموگیٹ کیس کی فائل طلب کر لی۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے گزشتہ دورِ حکومت میں اس وقت امریکا میں پاکستانی سفیر حسین حقانی کا ایک مبینہ خط سامنے آیا تھا جس کے بعد حکومت نے حسین حقانی سے استعفیٰ لیا تھا جب کہ حسین حقانی تب سے بیرون ملک مقیم ہیں۔