کندھ کوٹ (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حسین نواز کہتے ہیں جےآئی ٹی میں شامل 2 نام صحیح نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی پر اعتراض تو ہمیں کرنا چاہیے اور قوم کے سڑکوں پر نکلنے کی وجہ سے یہ تلاشی ہورہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے کندھ کو ٹ میں جلسے کا اہتمام کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے شہریوں کا پاکستان بھر میں سب سے برا حال ہے۔ سندھ کا ترقیاتی بجٹ 230ارب روپے ہے، لیکن یہ پیسہ کہیں لگتا ہوانظر نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز اور فوج کی وجہ سےامن آیا، پولیس کی وجہ سےنہیں، کرپٹ حکمرانوں کے سامنے کھڑا ہونا لوگوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ سندھ میں کچھ بھی چل رہا ہے اور یہاں جنگل کا قانون ہے۔
جے آئی ٹی میں وزیراعظم کے خلاف کرمنل انویسٹی گیشن ہورہی ہے، حسین نواز کہتے ہیں جےآئی ٹی میں شامل 2نام صحیح نہیں ہیں اور پھر جےآئی ٹی پر اعتراض تو ہمیں کرنا چاہئے۔
عمران خان نے کہا کہ تبدیلی سندھ والوں کی سب سےبڑی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی نے6بار کچھ نہہں کیا،تو ساتوِیں بار کیا کریں گے؟۔ آج کے دور میں سوشل میڈیا کو نہیں روکا جاسکتا، حکمرانوں کو تنقید کا جواب دینا ہوگا۔ الیکشن سے پہلے سب سیاست دان اپنے اپنے حلقوں میں آجاتے ہیں لیکن بعد میں کوئی نہیں پوچھتا، ہمیں اس ظلم اور ناانصافی کےخلاف بولنا ہوگا۔
سوشل میڈیا کا جن بوتل سے نکل گیا ہے، سوشل میڈیا روکنے کے لئے لوگوں سے موبائل فون لینا ہوگااور موبائل فون لے لیا تو ایسا ہوگا جیسے کھانا پینا لے لیا گیا ہو اور اگر کوئی تنقید ہوتی ہے اسکا جواب دیں، ہمیں کسی صورت نا انصافی برداشت نہیں کرنی۔
آخر میں عمران خان نے کہا کہ جےآئی ٹی میں پہلی بار وزیراعظم کی تلاشی لی جارہی ہے اور یہ تلاشی قوم کے سڑکوں پر نکلنے کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ اگر اللہ نے موقع دیا تو پی ٹی آئی کا وزیراعظم کسی کے آگے نہیں جھکے گا، جس کے ساتھ سندھ سمیت پاکستان بھر میں نئے پاکستان کا آغاز ہو گا۔