حیدرآباد (جیوڈیسک) 16 سے 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے ان دنوں حیدرآباد کے شہریوں کی زندگی تو پہلے ہی اجیرن بنارکھی ہے اور کئی علاقوں کی شہری تو پینے کے لئے پانی کی بوند تک کو ترس رہے ہیں۔
یہاں تک کے کئی علاقوں میں وضو اور میت کو غسل دینے کے لئے بھی پانی نہیں ہے، سورج کے ساتھ شہریوں کا پارہ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگا تو وہ احتجاجاً گھروں سے نکل آئے، ٹرینوں کے سامنے آکر احتجاج کیا اور حیسکو اور واسا کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ایک ڈیڑھ ماہ سے گجراتی پاڑہ پنجرہ پول، آفندی ٹاوٴن، پریٹ آباد میں پانی نہیں آرہا ہے، نہ کھانا پک رہا ہے۔ پانی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگ نماز سے محروم رہ گئے جبکہ ہمارے پیاروں کی میتوں کے لئے بھی پانی نہیں ہے 18 , 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔ حیدرآباد کے شہریوں کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں پانی کی قلت کی بڑی وجہ حیسکو کی لوڈ شیڈنگ ہے جس کا دورانیہ کم کر دیا جائے تو شہریوں کو پانی بھی مل جائے گا۔