حیدرآباد (جیوڈیسک) حیدرآباد میں بھتہ نہ دینے پر پولیس کانسٹبل نے فائرنگ کر کے پھل فروش کو موت کے گھاٹ اتار دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے پیٹی بند بھائی کو گرفتار کر لیا، مگر اس کو بچانے کی کوششیں جاری ہیں ۔حیدرآباد کے صدر بازار میں ٹھیلا لگا کر پھل فروخت کرنے والے پھل فروش کو بھتہ نہ دینا مہنگا پڑگیا۔
بھتہ مانگنے والا کسی مافیا کا نہیں بلکہ پولیس کا اہلکار تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس کانسٹیبل پریل آئیروز پھل فروشوں سے ٹھیلے لگانے کے عوض بھتہ طلب کرتا تھا۔ معمول کے مطابق پریل نے پھل فروش عبدالغفار سے بھتہ مانگا اورنہ دینے پر تلخ کلامی ہوگئی۔ بات بڑھی تو پولیس کانسٹیبل پریل غصے سے بِھنا گیا۔
اور وہ بندوق جسے اٹھائے پریل عوام کی حفاظت کے لیے کھڑا تھا۔ اسی بندوق سے ایک پھل فروش عبدالغفار پر یکے بعد دیگر کئی گولیاں برسائیں، گردن اور سینے پر گولیاں لگنے کے باعث پھل فروش شدید زخمی ہوا اور بالآخر سول ھسپتال میں کچھ دیر زیر علاج رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔
پریل نے خود کو بچانے کے لیے دعوی کیا ہے کہ اسے مِرگی کا دورہ پڑا تھا اس لیے گولیاں چل گئیں۔ پولیس نے اپنے پیٹی بند بھائی کو گرفتار تو کر لیا لیکن اس بات کی تحقیقات کون کرے گا کہ مِرگی کے مریض کورائفل دے کر سر عام عوام کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت کس نے دی۔