خیرپور ناتھن شاہ : گلی میں کچرا کیوں پھینکا؟ خیرپور ناتھن شاہ میں کھوسہ برادری کے دوگروپوں میں تصادم، حاملہ خاتون پر تشدد۔شدید زخمی۔ تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل ۔حمل ضایع ہونے کا خدشہ۔ خاتون کے ورثا کا احتجاج۔ پولیس کا مقدمہ درج کرنے سے بہی انکار۔
خیرپور ناتھن شاہ کے نواحی گاؤں فتح کھوسو میں ایک گھر میں جھاڑو دینے کے بعد گھر کا کچرہ باہر پھینکنے پر کھوسہ برادری کے دوگروپوں میں تصادم ہوا ۔جس کے نتیجے میں 23سالہ حاملہ خاتون گلستان کھوسو شدید زخمی ہوگئیں جنہیں خیرپور ناتھن شاہ کی سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں ڈاکٹرز نے زخمی حاملہ خاتون کاحمل ضایع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا۔
دوسری طرف زخمی حاملہ خاتون کے شوہربند علی کھوسو نے بتایا کہ گھر کا کچرا باہر گلی میں پھینکنے پر بااثر افراد شاہنواز کھوسو اور دیگر نے گھر پر حملہ کیا اور میری حاملہ بیوی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرانے کے لیے جب ہم خیرپور ناتھن شاہ تھانے پہنچے تو پولیس نے بجائے مقدمہ درج کرنے کہ ہمیں دھکے دے کر باہر نکال دیا۔انہوں نے آئے جی سندھ اور ایس ایس پی دادو سے خیرپور ناتھن شاہ پولیس سمیت واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔