حیدرآباد (جیوڈیسک) نیشنل کالمنسٹ فورم آف پاکستان کے مرکزی صدر عزیزالرحمان راجپوت ، سمیع اللہ اعوان، زبیرانجم اور داداللہ نئیرنے معروف کالم نگار مولوی حافظ محمدصدیق مدنی تعلیمی دورانیہ کی تکمیل پر دستارفضیلت حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عصر قدیم کا معاشرہ جس طرح بے پناہ امراض کے سبب متعفن ہوچکاتھا آج عصر حاضرکی صورتحال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے۔آج معاشرے کا ہر فرد اپنی انفرادی دنیوی زندگی اچھی سے اچھی بسر کرنا چاہتاہے، ہ بناکسی تمیز و چھان بین کے تمام وسائل مادیہ کا جائز و ناجائز استعمال کرکے اپنی ذاتی زندگی بہتر اور اچھی بسر کرناچاہتاہے۔ یعنی اچھی گاڑی،اچھاگھر،بینک بیلنس،سماج میں بڑاعہدہ و بڑانام ،یہ سب کچھ حاصل کرنے کی فکر میں منھمک ہے۔اگر چہ یہ امر اسلام کی نظر میں مکمل طور پر معیوب نہیں ہے ہاں البتہ اسلام اتنی دعوت فکر ضرور دیتاہے کہ آپ نے اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے جو وسائل حاصل کیے ہیں ۔
ان کے حصول کا واسطہ و طریقہ جائز ہونا چاہیے اور دوسرا یہ کہ اگر آپ کو اللہ نے آپ کی محنت کی بدولت عنایات و عطایات سے نوازا ہے تو ایسے میں اللہ کے احسان مند رہیں اپنی اس کامیابی کو ذاتی تفاخر و بالادستی کے لیے استعمال نہ کریں،اور اسی طرح اپنے حلال مال کو خرچ کرنے میں اسراف و تبذیر سے احتراز کریں۔اور سب سے بڑھ کر اپنی زندگی کے مکمل ضابطہ حیات میں اس اللہ واحد کے سامنے سرِ تسلیم خم کر لیں جس کی عنایات کی بدولت آپ دنیا میں بہتر زندگی گزارنے کے قابل ہوئے ہیں۔ویسے تومسائل کی بہت طویل فہرست ہے مگر اختصار کے پیش نظر میں چند اہم مسائل کی جانب اشارہ کروں گا۔اولاًقیادت کا فقدان ثانیاًمادیت میں غلو پر مبنی سوچ و فکر،ثالثاًذمہ داری کا عدم احساس، رابعاًاخلاقی پستی ،خامساًاجتماعیت کی عدم دستیابی اور سادساًعصرحاضرکی ضرورتوں سے ناواقفیت ہے۔