حیدرآباد (جیوڈیسک) امریکی حکومت کے زیر انتظام انگریزی کی تربیت کے منصوبےانگلش ایکسز مائیکرو اسکالر شپ پروگرام (Access)میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 200نئے طلبا کو شامل کرلیا گیا۔
اس موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ، امریکی قونصل خانے کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ مارک کینڈرک، ثقافتی اتاشی پریسلہ گوزمین، طلبا، اساتذہ اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل برائن ہیتھ نے کہا کہ مجھے انگریزی کی تربیت کے اس منصوبے میں مزیدطلبا کی شمولیت پربے انتہا خوشی ہے، اس سال پاکستان بھر سے انگلش ایکسز مائیکرو اسکالر شپ پروگرام (Access)میں پانچ ہزار طلبا شرکت کر رہے ہیں۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ انگریزی کی تربیت کے اس منصوبے سے نا صرف طلبا اپنی انگریزی کی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہیں بلکہ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بھر پور حصہ لیتےہیں۔
حیدرآباد میں جاری انگریزی کی تربیت کے اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز نومبر 2014 ءمیںہوا جبکہ سندھ بھر میں اس نوعیت کےدیگر چار منصوبے جاری ہیں۔ تقریب کے آخر میں پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی پاپ بینڈ ’میری میک برائڈ‘ نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انگلش ایکسز مائیکرواسکالرشپ پروگرام (Access) امریکی حکومت کا انتہائی اہم منصوبہ ہے جس کے ذریعے ملک بھر میں ہزاروں بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔
پاکستان میں جاری Accessپروگرام دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔اس پروگرام کے تحت کم آمدنی والے علاقوں سے تعلق رکھنے والے 13 سے 17 سال کی عمر کےپانچ ہزارسے زائد پاکستانی طلبا کو انگریزی کی تربیت فراہم کی جارہی ہے۔ یہ طلبا معمول کی کلاسوں کے بعد اور گرمیوں کی تعطیلات میں اپنی انگریزی کی صلاحیتوں کو بہتر بناتے ہیں۔
کورس کی کوئی فیس نہیں جبکہ کتابیںکاپیاں اور اسکول بیگ مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ 2004 ءمیں شروع ہونے والے اس منصوبے سے 85 ملکوں میں ایک لاکھ سے زائد طلبا فائدہ اٹھا چکے ہیں۔