لندن (جیو ڈیسک)لندن پاکستان سے بے دخل کئے گئے نیویار ک ٹائم کے بیوروچیف ڈکلن والش نے کہا ہے کہ وہ اب تک اس بات سے آگاہ نہیں ہیں کہ ان سے پاکستان چھوڑنے کو کیوں کہا گیا ہے۔بے دخلی کے بعد لندن پہنچنے پرڈکلن والش نے کہا کہ کاش مجھے معلوم ہوتا کہ مجھے پاکستان چھوڑنے کے لئے کیوں کہاگیا۔
انہوں نے کہا کہ ناپسندیدہ سرگرمیوں کا دائرہ اتنا وسیع ہے کہ یہ بے معنی ہوجاتا ہے۔ڈکلن والش نے کہا کہ انہوں نے یہ سوال حکومت کی ہر سطح پر اٹھایا،جن میں ترجمان،وزرا،اداروں کے سربراہ،سفیر ،جنرل سب شامل تھے، کچھ نے مبہم وضاحتیں دیں لیکن کوئی واضح بات نہ تھی اور کچھ خاموش رہے۔انہوں نے بتایا کہ سادہ لباس میں پولیس رات گئے اسلام آباد میں ان کے گھر آئی،ان کے پاس وزارت داخلہ کا خط تھا ۔
میں نے ان کے سامنے خط کھولا ،انہوں نے مجھ سے کہا کہ خط وصول کریں اور پھر وہ ہاتھ ملا کر رخصت ہوگئے۔دو دن بعد72 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی گئی اوریہ واضح تھا کہ فیصلہ واپس نہیں ہوگا۔ پاکستان میں اپنے آخری روز میں انتخابات کی کوریج کے لئے میں لاہور گیا ،جہاں مجھے ایک فوجی چوکی پر گرفتار کرلیا گیااور مجھ سے بہت سے سوال کئے گئے۔