اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے، ساڑھے تین ارب ڈالر کی پہلی قسط لینا چاہتے ہیں جبکہ ابھی تک بجلی مہنگی کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اسلام آباد میں مائیکرو فنانس سیمینار کے بعد ذرائع سے بات چیت میں ان کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت نے معیشت کا قبلہ درست کیا ہے۔
تو آئی ایم ایف 5 ارب 30 کروڑ ڈالر کا پروگرام دینے پر راضی ہوا ہے۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 7 ارب 30 کروڑ ڈالر کا پروگرام لینا چاہتا ہے اور پہلی قسط ساڑھے تین ارب ڈالر کی چاہتا ہے تاکہ آئی ایم ایف کے قرضے اتارنے میں آسانی ہو۔ اس سے پہلے سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انکم سپورٹ کے تحت 75 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔
وفاق اور پنجاب 6 ارب روپے قرض حسنہ کیلئے فراہم کریں گے اس کا 50 فیصد خواتین کیلئے مختص ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ چھوٹے قرضے صرف 30 فیصد لوگوں تک پہنچ پاتے ہیں جو ناکافی ہیں۔ ہم کوئی چیز بھی خفیہ نہیں رکھیں،، 185 ملین لوگوں سے شیئر کریں گے جبکہ چار ستمبر کو آئی ایم ایف سے معاہدہ کریں گے تو وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر جاری ہوگا۔ پارلے منٹ کو بھی اعتماد میں لیں گے۔