ممبئی (جیوڈیسک) آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے، کانپور اور گوا سے کئی بکیز کو گرفتار کیاگیاہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر ششانگ منوہر نے آئی پی ایل کے تمام میچز کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل میں ایک نیا موڑ آیا ہے ، بھارتی ذرائع کے مطابق چنائے میں مقامی ہوٹل کا ملازم وکٹربھی بکیز سے رابطے میں تھا،وکٹراپنی بیوی کے سم سے اداکار وندو دارا سنگھ اور بکیز سے رابطے کرتا تھا۔
اس نے ایک دن میں بکیز کو 100 سے زائد کالز بھی کی تھیں۔ دوسری جانب گوا اور کانپور سے کئی بکیز کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ادھر بی سی سی آئی کے صدر سری نواسن کے داماد میاپن کے چنئی میں واقع گھر سے پولیس کو ایسے شواہد ملے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ چنئی کی ٹیم کا مالک تھا۔ بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل چیرمین راجیو شکلا کی جانب سے ایک ای میل بھی سامنے آئی ہے جس میں میاپن کو چنئی کی ٹیم کا باس قرار دیا گیا ہے۔
میاپن پر الزام ہے کہ اس نے ڈوبی ہوئی رقم واپس حاصل کرنے کے لئے آئی پی ایل کے 9 میچز پر سٹہ کھیلا ، اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ٹیم کے بارے میں اہم معلومات سٹی بازوں کو فراہم کیں، بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر ششانگ منوہر کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل کے تمام 75 میچز کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ کرکٹ کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے بورڈ کو انتہائی اقدامات اٹھانا پڑیں گے۔