اسلا م آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے ڈی جی آئی بی سے چالیس کروڑ روپے کے فنڈز کے استعمال سے متعلق جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے انیس سو اٹھاسی، نواسی میں آئی بی کے خفیہ فنڈز سے نکالے گئے 10 کروڑ روپے کے استعمال سے متعلق بھی جواب طلب کرلیا ہے۔ سپریم کورٹ میں آئی بی کے خفیہ فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 40 کروڑ روپے کی رقم نکلوائی گئی تھی جس کی تفصیلات سربمہر لفافے میں موجود ہے۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 4کروڑ روپے پنجاب حکومت گرانے کے لیے استعمال نہیں ہوئی، جسٹس جواد نے کہا کہ جس مقصد کے لیے رقم نکلوائی گئی اس کے لیے استعمال نہیں ہوئی، جسٹس جواد ایس خواجہ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ دستاویزات کا معائنہ کر کے عدالت کی معاونت کریں، سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ 40 کروڑ کے آڈٹ کا کیا ہوا۔
آئندہ سماعت پر اس سے متعلق رپورٹ دی جائے، عدالت نے ڈی جی آئی بی سے چار کروڑ روپے کے فنڈز کے استعمال سے متعلق جواب طلب کر لیا۔ 1988-89 میں آئی بی کے خفیہ فنڈز سے نکالے گئے 10 کروڑ روپے کے استعمال سے متعلق بھی جواب طلب کرلیا گیا۔ عدالت نے آئی بی کے سابق ڈی جی کرنل ریٹائرڈ اقبال نیازی کی پیش کردہ رپورٹ خفیہ رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔