ایڈنبرا (جیوڈیسک) آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس ایڈنبرا میں منعقد ہوئی ۔ اجلاس میں بگ تھری کے خاتمے کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ 2014 میں قائم ہونے والے بگ تھری سسٹم کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ اب اکتوبر کے اجلاس میں لیا جائے گا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے مالی معاونت کیلئے خصوصی فنڈز قائم کرنے مطالبہ کیا ۔ میٹنگ میں کرکٹ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا گیا۔ بلے بازوں کو اب شک کا فائدہ نہیں ملے گا۔
متنازعہ امپائرز کال کو ختم کر دیا جائے گا۔ گیند خواہ آف اسٹمپ کے کسی حصے سے ٹکرائے یا لیگ اسٹمپ سے بیٹسمین کو پویلین لوٹنا ہو گا۔ اس سے پہلے پچاس فیصد سے کم گیند اسٹمپ پر لگنے پر بیٹسمین کو ناٹ آوٹ قرار دے دیا جاتا تھا اور امپائر کو اپنا فیصلہ واپس نہیں لینا پڑتا تھا۔
میٹنگ میں نوبال کی کال پر بھی بحث ہوئی۔ آئی سی سی نے آن فیلڈ امپائرز پر دباو کم کرنے کے لیے تھرڈ امپائر کو مزید اختیارات دینے کا فیصلہ کیا۔ بولر کا پاؤں پوپنگ کریز سے باہر پڑنے کی صورت میں کال تھرڈ امپائر دے گا۔ آنے والی سیریز میں اس مفروضے کو تجربے کی کسوٹی پر پرکھا جائے گا جس کے بعد اسے پلئنگ کنڈیشنز میں شامل کیا جائے گا۔ آئی سی سی نے بلے بازوں کی حفاظت کے لیے ہیلمٹ کو ضروری قرار نہیں دیا تاہم اس کے استعمال پر زور دیا گیا اور برٹش اسٹینڈرڈ کے ہیلمٹ کو معیاری قرار دیا۔